May ۱۴, ۲۰۲۵ ۰۷:۱۹ Asia/Tehran
  • غزہ میں انسانی المیہ رونما ہونے کے بارے میں اقوام متحدہ کی رپورٹ

اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ غزہ پر جاری بمباری اور محاصرے اور قحط کی بنا پر رونما ہونے والا انسانی بحران اور المیہ انسانی تصورات سے کہیں بالاتر ہے۔

سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ غزہ میں ہزاروں کی تعداد میں موجود اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے اور ہزاروں گھرانے صحت و سلامتی کے اعتبار سے بدترین صورت حال سے دوچار ہیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا نے اپنے بیان میں اسی طرح تاکید کی ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے اور وہاں انسانی امداد پہنچائی جائے تاکہ اس علاقے کی بحرانی صورت حال پر کسی حد تک کنٹرول ہو سکے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیٹر دفتر کی ترجمان اولگا چریوکو نے ایک بیان میں تاکید کی تھی کہ غزہ کی انسانی صورت حال انسانی المیے سے کہیں بدتر ہو چکی ہے اور اس علاقے کے لوگوں کو خوراک کی ضرورت ہے جبکہ اس قسم کی امداد غزہ کی گذرگاہوں کے دروازوں پر رکی ہوئی ہے اور اس امداد کو غزہ میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام فریقوں سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کر کے غزہ کی بحرانی صورت حال کا خاتمہ کریں۔ یورپی کمیشن کے ترجمان بھی غزہ کی انسانی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کا محاصرہ ختم کرے اور انسان دوستانہ امداد غزہ پہنچنے کی اجازت دے۔
دریں اثنا بین الاقوامی قدس مرکز کے سربراہ نے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کی سرگرمیوں میں پیدا کی جانے والی رکاوٹوں کا ذکر کرتے ہوئے اس اقدام کے اہداف کے خطرناک نتائج پر سخت خبردار کیا۔ حسن خاطر نے کہا کہ غزہ اور غرب اردن کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے لئے عرصہ حیات تنگ تر کرنے کے لئے انروا کے خلاف جاری صیہونی جنگ نہایت خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ صیہونی حکومت کے ان تمام اقدامات کے نتائج انتہائی خطرناک ثابت ہوں گے اور اس صوت حال کو کنٹرول کئے جانے کی اشد ضرورت ہے۔

ٹیگس