Jun ۰۶, ۲۰۲۵ ۰۷:۳۴ Asia/Tehran
  • امریکی صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی دشمنی میں بدل گئی!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے درمیان لفظوں کی گولہ باری نے ٹیسلا کمپنی کے شئیر سترہ اعشاریہ چھ فیصد تک گرادیے ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: ایلون مسک اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوستی ختم ہوتے ہی دشمنی میں بدل گئی ہے اور دونوں میں ایک دوسرے پر سنگین الزامات کا تبادلہ ہوا ہے۔ ٹیسلا کے بانی نے الزام عائد کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام جنسی اسکینڈلز میں بدنام ایپسٹین کی فائلوں میں موجود ہے۔ ایلون مسک نے کہا کہ لکھ کر رکھ لیں، حقیقت سامنے آکر رہے گی۔ مسک نے مطالبہ کیا کہ صدر کا مواخذہ کرکے جے ڈی وینس کو امریکی صدر بنایا جانا چاہیے۔
ایلون مسک سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ نے لفظی گولہ باری کی تھی اور کہا تھا کہ خود انہوں نے ایلون مسک کو حکم دیا تھا کہ وہ انتظامیہ سے علیحدہ ہوجائیں اور یہ بھی کہ یہ ارب پتی پاگل ہوگیا ہے۔ جس کے بعد ایلون مسک نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بہت بڑا بم گرادیا جائے۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اس بات کی پرواہ نہیں کہ ایلون مسک ان کے خلاف بول رہے ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہوں نے ایلون مسک کا ای وی مینڈیٹ چھین لیا جس کی وجہ سے ہر شخص الیکٹرک کاریں خریدنے پر مجبور تھا جس پر ایلون مسک پاگل ہوگئے۔
 ٹرمپ نے ساتھ ہی دھمکی دی کہ وہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے حکومت سے معاہدے بھی ختم کردیں گے کیونکہ بجٹ میں رقم بچانے کا آسان ترین طریقہ یہی ہےکہ سبسڈی اور کنٹریکٹ ختم کیے جائیں۔ جس پر ایلون مسک نے کہا کہ کرسکتے ہو تو یہ کرلو، ساتھ ہی انہوں نے مزید کہا کہ وہ ڈریگون اسپیس کرافٹ کو فوری معطل کردیں گے۔ ڈریگون کی بدولت ناسا کے خلا باز عالمی خلائی اسٹیشن جاتے ہیں اور پہلے سے موجود خلا بازوں کو سپلائی مہیا کی جاتی ہے۔
اس سے پہلے ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو یہ کہہ کر اشتعال دلایا تھا کہ اگر دنیا کا امیر ترین شخص مدد نہ کرتا تو ٹرمپ سن دو ہزار چوبیس کا الیکشن ہار جاتے۔ 

ٹیگس