کیا نیتن یاہو اقتدار میں رہنے کےلئے غزہ کی جنگ طولانی کر رہا ہے؟ امریکی جریدے کی رپورٹ
ایک امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزير اعظم نتن یاہو اقتدار میں باقی رہنے کے لئے غزہ کی جنگ طولانی کررہا ہے
سحرنیوز/دنیا: امریکی روزنامے نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی، امریکی اور عرب ملکوں کے ایک سو دس میڈیا ہاوسیز سے وابستہ صحافیوں سے لئے گئے انٹرویو کی بنیاد پر لکھا ہے کہ نتن یاہو اپریل دو ہزار چوبیس میں غزہ میں جنگ بندی کی موافقت کرسکتا تھا لیکن اپنی سیاسی بقا کے لئے اس نے یہ کام نہیں کیا۔ نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ کے مطابق حتی انتہائی کلیدی اور اہم مواقع پر جب حماس نے جنگ بندی کے لئے بیشترین آمادگی کا اظہار کیا تھا، نتن یاہو نے اپنے انتہا پسند اتحایوں کے دباؤ میں مذاکرات کو ناکام بنادیا۔
اس تجزیاتی رپورٹ کے مطابق حتی اس وقت بھی جب اعلی اسرائیلی حکام جنگ کو غیر ضروری کہرہے تھے، نتن یاہو جنگ جاری رکھنے پر مصر رہا یہانتک کہ جنوری 2025 میں جنگ بندی ہوجانے کے بعد بھی نتن یاہو نے خود کو بچانے کے لئے مارچ میں جنگ بندی توڑی دی۔
نیویارک ٹائمز لکھتا ہے کہ جنگ جاری رکھنے پر نتن یاہو کا اصرار، ہزاروں فلسطینیوں کی موت، بہت سے اسرائیلی جنگی قیدیوں کی عدم رہائی، حتی اسرائیلی برادری کے اندر اختلافات بڑھ جانے اور تل ابیب کے ساتھ روابط معمول پر لانے کے عمل سے بعض عرب ملکوں کے منصرف ہوجانے پر منتج ہوا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے لئے ان تمام نقصانات کے باوجود جنگ کا جاری رہنا خود نتن یاہو کے لئے سود مند ہے کیونکہ اسی کی بدولت وہ اقتدار میں باقی ہے اور اسی جنگ کے بہانے کے اس نے حد اکثر اختیارات اپنے پاس رکھے ہیں۔
نیویارک ٹائمز نے اسرائیل، امریکا اور بعض عرب ملکوں کے ایک سو دس میڈیا ہاؤسیز کے سربراہوں اور ممتاز صحافیوں سے لئے گئے انٹرویو کی بنیاد پر تیار کی گئی اپنی اس رپورٹ کے آخر ميں لکھا ہے کہ نتن یاہو کے وفادار ترین افراد نے بھی اعتراف کیا ہے کہ اس نے صرف اپنے اقتدار کی بقا کے لئے جنگ وخونریزی کا یہ سلسلہ جاری رکھا ہے۔