ماریا کورینا ماچاڈو سے نوبل امن انعام واپس لینے کا مطالبہ شروع، غزہ پر بمباری کی حمایت کا نتیجہ
وینزوئیلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کو 2025 کا نوبل انعام ابھی دیا نہیں گیا ہے، اس اہم انعام کے لئے صرف ان کے نام کا اعلان کیا گیا ہے لیکن ان سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ شروع ہوگیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: سال 2025 کے نوبل امن انعام کے اعلان کے بعد وینزوئیلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کا نام سرخیوں میں ہے۔ جمعہ 10 اکتوبر کو ناروے کی نوبل انعام کمیٹی نے 2025 کے نوبل امن انعام کے لئے ماریا کورینا ماچاڈو کے نام کا اعلان کیا تھا لیکن اعلان کے ایک دن بعد ہی ماریا کورینا ماچاڈو سے نوبل امن انعام واپس لینے کا مطالبہ بھی شروع ہوگیا اور یہ مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔
دراصل ماریا کورینا ماچاڈو اسرائیل کے ذریعہ غزہ پر بمباری کی بڑی حامی تصور کی جاتی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ماریا کئی مرتبہ غزہ پر اسرائیلی حملے کو درست ٹھہرا چکی ہیں۔ اس کی مثالیں ان کے پرانے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری کئے پیغامات میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
دو سال پہلے ماریا کورینا ماچاڈو نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا تھا کہ "وینزوئیلا کی جنگ بھی اسرائیل کی طرح ہے۔" ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئیں تو اسرائیل کی آزادی میں پوری مدد کریں گی۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی ایک مسلم تنظیم نے ماریا کے غزہ سے متعلق اس بیان کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ اسی لئے تنظیم نے نوبل کمیٹی کو اپنے فیصلے پر از سر نو غور کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ نوبل کمیٹی کو ایک بار پھر اس بارے میں سوچنا چاہئے کہ ماریا کو یہ انعام دینے سے نوبل کی شبیہ کو گہرا جھٹکا لگ سکتا ہے۔
علاوہ ازیں، ماریا کورینا ماچاڈو اپنے ملک (وینزوئیلا) میں حکومت گرانے کے لئے غیر ملکی طاقتوں کی مدد لینے سے بھی گریز نہیں کرتیں۔ انھوں نے اپنے ہی ملک میں اقتدار کی تبدیلی کے لئے غیر ملکی طاقتوں کی مدد مانگی تھی۔
اطلاعات کے مطابق 2018 میں انھوں نے اسرائیل اور ارجنٹائن کو خط لکھ کر وینزوئیلا کے صدر نکولس مادورو کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست بھی کی تھی۔