Oct ۲۶, ۲۰۲۵ ۱۵:۵۶ Asia/Tehran
  • غزہ میں فلسطینی بچوں کی ایک پوری نسل تباہی کے دہانے پر ، یونیسیف

بچوں سے متعلق اقوام متحدہ کے فنڈ یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی تباہ کن جنگ اور غزہ پٹی میں بنیادی ڈھانچے اور تعلیمی سہولیات کی تباہی کے نتیجے میں فلسطینی بچوں، نوجوانوں اور جوانوں کی ایک پوری نسل کو تباہی و نابودی کا خطرہ ہے۔

سحرنیوز/دنیا: یونیسیف کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے ریجنل ڈائریکٹر ایڈورڈ بیگ بیڈر نے غزہ پٹی میں ایک پوری نسل کے خاتمے کے خطرے سے خبردار کیا ہے، کیونکہ دو سال سے بچے محاصرے میں رہ رہے ہیں اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئي ہے اور تعلیمی نظام تقریباً پوری طرح تباہ ہو چکا ہے -

انہوں نے غزہ پٹی سے واپسی پر کہا کہ یہ تیسرا تعلیمی سال ہے جب غزہ پٹی میں بچے اور نوجوانوں کے لئے کوئی اسکول نہيں ہے ۔اڈوارڈ بگبڈر نے کہا کہ اگر ہم آئندہ فروری میں تمام بچوں کے لیے حقیقی تبدیلی نہيں شروع کرتے ہیں، تو ہم چوتھے سال میں داخل ہو جائیں گے اور پھر ہم ایک ہاتھ سے نکل چکی ہوئی نسل کے بارے میں بات کریں گے۔

مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسیف کے علاقائی ڈائریکٹر نے وضاحت کی کہغز پٹی میں جنگ بندی سے یونیسیف اور تعلیمی شراکت داروں کو یہ موقع ملا کہ جن بچوں کو اسکول میں ہونا چاہئے تھا ان کا صرف تقریبا چھٹا حصہ عارضی تعلیمی مراکز میں پہنچا سکے۔

انھوں نے زور دے کر کہا کہ یہ سیکھنے کا معاملہ ہے، تعلیم کا نہیں، کیونکہ پچاسی فیصد اسکول تباہ ہوچکے ہیں یا اب قابل استعمال نہیں ہیں، اور باقی اسکولوں میں سے بیشتر کو بے گھر لوگوں کے لیے پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔"

یونیسیف کے اس عہدیدار نے کہا کہ کم از کم ہمیں نوٹ بک، کتابوں اور اسٹیشنری کی ضرورت ہے۔

 

ٹیگس