صیہونی حملے مغربی کنارے کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقلِ مکانی کا سبب: اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفین دُجارِک
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفین دُجارِک نے کہا ہے کہ صیہونی حملوں کی وجہ سے مغربی کنارے کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہوئی ہے، اسکول بند ہو گئے ہیں اور مقامی خدمات میں خلل پڑا ہے۔
نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفین دُجارِک نے خبردار کیا کہ مغربی کنارے میں صیہونی فوجیوں کے مسلسل حملوں سے نقلِ مکانی کا ایک نیا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں صیہونی فوجیوں نے شمالی علاقے، خاص طور پر جنین اور طوباس صوبوں، میں بڑے پیمانے پر جارحیت کی جس کے نتیجے میں پچانوے ہزار سے زیادہ فلسطینی متاثر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق صیہونی آباد کاروں کے حملے بھی مغربی کنارے میں مسلسل جاری ہیں اور اقوامِ متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (اوچا) نے اب تک تشدد کے کم از کم ایک ہزار چھے سو اسّی واقعات ریکارڈ کیے ہیں جن کے نتیجے میں جہاں جانوں کا خاصا نقصان ہوا وہیں املاک کو بھی نقصان بھاری پہنچا ہے۔
اسٹیفین دُجارِک نے واضح کیا کہ صیہونی آباد کاروں کے تشدد نے مقبوضہ مغربی کنارے میں دوسو ستر سے زیادہ فلسطینی رہائشی علاقوں کو متاثر کیا ہے اور یہ اوسطاً روزانہ پانچ واقعات بنتے ہیں۔