غزہ جنگ کے دوران یہ خبر کہ روس کی پرائیویٹ آرمی ویگنر حزب اللہ کو فضائی دفاعی نظام فراہم کر سکتی ہے، اسرائیل اور امریکہ کے لیے کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں۔
روسی وزارت خارجہ نے شام کے دمشق اور حلب ہوائی اڈوں پر اسرائيل کے حملوں کو اس ملک کے اقتدار اعلی اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے اسرائیل اورحماس کے درمیان جاری جنگ کے لئے امریکہ کی پالیسیوں کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے یوکرین کو بے تحاشہ ہتھیار دینے کے بعد اب نیٹو اور یورپی ممالک ہتھیاروں کی ترسیل کو کم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
روسی صدر پوتین نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں اور ہم ان تعلقات کو ہر ممکن طریقے سے فروغ دیں گے۔
امریکہ اور مغربی ممالک جنگ یوکرین کے آغاز سے ہی اس جنگ میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
یوکرین کے صدر نے اعتراف کیا ہے کہ ایران سے روس کو میزائلوں کی فروخت کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ہے۔
روس نے امریکہ کو ایٹمی ایندھن بھیجنا بند کر دیا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے ایٹمی ہتھیار کے حرام ہونے کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے فتوے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے درپے نہیں ہے۔