Oct ۱۸, ۲۰۲۰ ۰۹:۱۲ Asia/Tehran
  • زندہ باد ایران، امریکہ کی شکست اور ایران کی کامیابی کا سورج طلوع ہوا

ایران کی وزارت خارجہ نے ایران کے خلاف عائد ہتھیاروں کی پابندی کے خاتمے کے سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج سے ایران اپنی دفاعی ضرورتوں کیلئے ہر قسم کے ہتھیار اور فوجی ساز وسامان کسی بھی مشکل کے بغیر حاصل کر سکتا ہے اور اسی طرح اپنی پالیسی کے تحت دفاعی ہتھیار بر آمد بھی کر سکتا ہے۔

آج اٹھارہ اکتوبر بروز اتوار ساڑھے تین بجے صبح سے ایٹمی سمجھوتے کے پانچ سال پورے ہونے پر ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیاں خود بخود ختم ہوگئیں۔ اب اس کے بعد سے ایران کو اسلحے کی برآمدات اور درآمدات کا مکمل حق حاصل ہے اور ساتھ ہی قرارداد بائیس اکتیس کے تحت تیئس شخصیات پرعائد سفری پابندیاں بھی ختم ہو گئی ہیں۔

اس مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ آج سے ایران اپنی دفاعی ضرورتوں کیلئے ہر قسم کے ہتھیار اور لازمی فوجی ساز و سامان کہیں سے بھی بغیر کسی قانونی رکاوٹ کے فراہم اور اپنی پالیسی کے تحت دفاعی ہتھیار بر آمد کر سکتا ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ آج کا دن عالمی برادری کے لئے نہایت اہم ہے کیونکہ اسلحہ جاتی پابندیوں کے خاتمے سے امریکی حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس اور جامع ایٹمی معاہدے کے جامع ایکشن پلان کا تحفظ ہوا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں اور ایرانی شخصیات پر عائد سفری پابندیوں کے مکمل خاتمے کے لئے کسی بھی طرح کی نئی قرارداد کی منظوری یا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے کسی دوسرے اقدام کی ضرورت نہیں ہے۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے ایران کی دفاعی حکمت عملی کی بنیاد عوام کی عظیم استقامت اور مقامی صلاحیت و توانائی ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اب تک اپنی دفاعی ضروریات اپنی مقامی توانائیوں اور وسائل کے سہارے پوری کی ہیں اور یہی ڈاکٹرا‏ئن دفاعی توانائی کے تحفظ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام اقدامات کی بنیاد اور اصول رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔

بیان کے مطابق گزشتہ تین مہینے کے دوران سلامتی کونسل میں امریکہ کی تمام چالیں اور بری نیت سے اٹھائے جانے والے اکثر غیرقانونی اقدامات مسترد ہوتے رہے ہیں لہذا اسے چاہئے کہ قرارداد بائیس اکتیس کے سلسلے میں اپنا تخریبی رویہ ترک کر کے اقوام متحدہ کے منشور کے تناظر میں اپنے تمام عہد و پیمان پر پوری طرح عمل کرنا شروع کر دے، عالمی نظام کو نطرانداز کرنے کا سلسلہ روک دے اور مغربی ایشیا میں عدم استحکام پیدا کرنے سے اجتناب کرے۔

ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں کی منسوخی ایسی صورت میں انجام پائی ہے کہ امریکہ نے حالیہ مہینوں کے دوران ان پابندیوں کو جاری رکھوانے کے لئے ایڑی جوٹی کا زور لگا دیا تھا اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد بھی پیش کی تھی جس کے حق میں صرف دو ووٹ پڑے تھے جس میں ایک خود امریکہ اور دوسرا جمہوریہ ڈومینکن کا تھا جبکہ روس اور چین سمیت تیرہ اراکین نے امریکی قرارداد کی مخالفت کی تھی اور امریکہ کو ایک بار پھر ناکامی کا منھ دیکھنا پڑا تھا۔

ٹیگس