Dec ۱۵, ۲۰۱۸ ۱۳:۰۲ Asia/Tehran
  • بن سلمان اور ٹرمپ کے گلے میں تنگ ہوتا پھندا ... مقالہ

امریکی کانگریس میں سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل اور جنگ یمن کے معاملے کو لے کر ناراضگی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ میڈیا میں جمال خاشقجی کے قتل کے لمحوں کا آڈیو ٹیپ بھی آ گیا ہے اور جمال خاشقجی کی چیخ و پکار اور ان کے جسم کے ٹکڑے کئے جانے کی آوازیں، اس آڈیو کلپ میں ہیں ۔

 اس واقعے کے بارے میں سی آئی اے کے سربراہ جینا ہیسپل امریکی کانگریس میں تفصیل سے بریفنگ دے چکی ہیں ۔ اس پورے واقعے کو لے کر سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کی درندگی کے بارے میں ہر طرف بحث ہو رہی ہے ۔

ران پال اور لینڈسے گراہم جیسے سینئر ریپبلکن رکن پارلیمنٹ اور متعدد ڈیموکریٹ ارکان نے زور دے کر کہا کہ سعودی عرب اور ولیعہد محمد بن سلمان کو سزا دینے کے لئے اقدامات کرنا بہت ضروری ہے ۔

گراہم نے فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی سینیٹر ایسا نہیں ہے جسے ہیسپل کی بریفنگ سننے کے بعد اس بارے میں یقین نہ ہو چکا ہو کہ خاشقجی کے قتل میں سعودی ولیعہد ملوث ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صرف خاشقجی کا قتل نہیں ہوا بلکہ دوسرے متعدد ناقدین کو ملک کے باہر گرفتار کرنے کے بعد سعودی عرب میں لے جاکر جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے اور سعودی حکام نے لبنان کے وزیر اعظم کو بھی گرفتار کر لیا جو بڑی حیرت کی بات ہے ۔

گراہم اس سے پہلے کہہ چکے ہیں کہ بن سلمان مشرق وسطی میں ایک تباہ کن عنصر ہیں، انہوں نے واشنگٹن – ریاض تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا ہے ۔ ڈیموکرٹک پارٹی کی بات کی جائے تو اس کے 11 رہنماؤں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط لکھا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ خاشقجی کے قتل کے معاملے میں بن سلمان کو بچانے کی وائٹ ہاوس کی کوشش ہمارے اقدار کے لئے ایک بد نما دھبہ ہے ۔

امریکی سینیٹ سعودی عرب کو امریکا کے فوجی تعاون روکنے سے متعلق تجویز پیش کرنے کی اجازت دے چکی ہے ۔ ٹرمپ انتظامیہ اب بھی اس کوشش میں ہے کہ کسی طرح محمد بن سلمان کو بچا لے اور جنگ یمن میں سعودی عرب کی فوجی حمایت بھی جاری رکھے ۔  

ٹرمپ کے اس رویے سے امریکی رکن پارلیمنٹ میں ناراضگی ہے جبکہ دوسری جانب دو خواتین کے جنسی استحصال کے مسئلے میں خاموش کرانے کے لئے رشوت دینے کا عمل بھی ٹرمپ کے گلے کی ہڈی بنا ہوا ہے ۔  ایک ڈیموکریٹ رکن پارلیمنٹ ایڈم شیف نے کہا کہ ٹرمپ کو عہدے سے برطرف بھی کیا جا سکتا ہے اور وہ جیل بھی جا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر خواتین کو رشوت دینے کے معاملے میں وزارت انصاف نے ٹرمپ کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی تو شاید ٹرمپ پہلے ایسے امریکی صدر بن جائیں گے جنہیں جیل جانا پڑے ۔

گزشتہ سنیچر کو امریکی وزارت انصاف کے حکام کہہ چکے ہیں کہ ٹرمپ نے جنسی استحصال کے مسئلے پر منہ بند رکھنے پر راضی کرنے کے لئے دو خواتین کو رشوت دلوائی تھی ۔ حکام نے اس بارے میں کچھ ثبوت واشنگٹن کی ایک عدالت میں جمعے کو پیش کئے ہیں ۔

ایک اور معاملہ ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیئرڈ کوشنر اور سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کے آپسی تعلقات کو لے کر بھی شروع ہو گیا ہے ۔ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے دونوں کے رشتوں کے بارے میں تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے  کیونکہ اس امریکی اخبار کی کئی رپورٹوں میں یہ کہا گیا ہے کہ کوشنر اور بن سلمان کے درمیان جمال خاشقجی کے قتل کے بعد مسلسل رابطہ رہا ہے ۔

اخبار کا کہنا ہے کہ ویسے تعلقات قدیمی ہیں لیکن جب جمال خاشقجی کے قتل کا مسئلہ سامنے آیا تو ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں نے بن سلمان سے منہ موڑ لیا تاہم کوشنر کا رابطہ جاری رہا اور یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کوشنر نے بن سلمان کو یہ سمجھایا کہ خاشقجی قتل کے بعد اٹھے طوفان کو کس طرح خاموش کرنا ہے ۔

ٹیگس