Oct ۱۶, ۲۰۲۰ ۱۲:۱۷ Asia/Tehran

امریکا میں جہاں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے وہیں پولیس کی غنڈہ گردی بھی عروج پر ہے۔

جہاں بھی مظاہرے شروع ہوتے ہیں پولیس اہلکار اس جگہ کا محاصرہ کر لیتے ہیں اور اس کے بعد کسی ایک شخص کو ٹارگٹ کرکے اس کو بری طرح مارتے پیٹتے ہیں۔

امریکی پولیس اتنے وحشی ہو جاتے ہیں کہ ان کو خواتین اور بچوں میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔ 

25 مئی کو امریکی ریاست منے سوٹا کے شہر منیاپولس کے ایک سفید فام پولیس اہلکار نے سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو انتہائی بہیمانہ طریقے سے گلا دبا کر قتل کردیا تھا۔ اس ہولناک واقعے کی ویڈیو کلپ منظر عام پر آنے کے بعد سے امریکہ میں سیاہ فاموں کے ساتھ پولیس کے نسل پرستانہ رویئے کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ہے جو تاحال جاری ہے۔

جارج فلوئڈ کے قتل کے خلاف پچیس مئی سے شروع ہونے والے زبردست احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر وائٹ ہاؤس کے سامنے بھاری تعداد میں پولیس تعینات کردی گئی تھی جس نے مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے فائر کئے اور مختلف قسم کی پرتشدد کارروائیاں انجام دیں ۔

ٹیگس