Jul ۰۴, ۲۰۲۰ ۲۰:۲۷ Asia/Tehran
  • ہند و چین سرحدی کشیدگی, کانگریس کا مودی حکومت پر حملہ

ہندوستان کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ چینی فوجی ملک کے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے متعدد اہم علاقوں میں تعینات ہیں۔

کانگریس پارٹی کے ترجمان کپل سبل نے کہا ہے کہ چین نے وادی گلوان میں ہندوستانی حدود میں دراندازی کی ہے اور اس کے فوجی دستے ملک کے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے متعدد اہم علاقوں میں تعینات ہیں، اس لیے اب وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ بتانا چاہئے کہ کیا چین کا ہندوستانی سرزمین پر قبضہ نہیں ہے؟

کانگریس کے ترجمان کپّل سبل نے ہفتہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ لداخ خطے میں بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ چینی فوج نے ہندوستانی سرزمین پر قبضہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود بے جے پی کے کونسلروں کا کہنا ہے کہ چین کے فوجی دستوں نے ہندوستان کے بہت سے علاقوں میں اپنے فوجی ساز و سامان تعینات کر دیے ہیں اور اس کے فوجی پوری تیاری کے ساتھ ہندوستانی سرزمین پر کھڑے ہیں۔

کپل سبل نے کہا کہ چین نے وادی گلوان میں ہماری اٹھارہ کلومیٹر اراضی پر قبضہ کر لیا ہے اور ہندوستانی چرواہے اب وہاں نہیں جا سکتے جہاں وہ اپنے مویشیوں کو ایک طویل عرصے سے چرا رہے تھے۔ 

درایں اثنا کانگریس کے اہم لیڈر اور سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ چینی دراندازی پر لداخ کے عوام کے انتباہ کو نظرانداز کرنا بھاری پڑے گا۔ راہل گاندھی نے کہا لداخ کے محب وطن باشندے  چینی فوجیوں کی دراندازی کے بارے میں لگاتار چوکنا کر رہے ہیں، ان کے انتباہات کو نظرانداز کرنے سے ملک کو بہت نقصان ہوگا۔ مسٹر گاندھی نے ہفتے کو اپنے ایک اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ لداخ کے لوگ چینی دراندازیوں کے خلاف مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں۔

ٹیگس