علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سو سالہ ہوئی
برصغیر کی معروف درسگاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سوسالہ یوم تاسیس کی سبھی تقریبات ورچوئل ہوں گی۔
برصغیر میں اپنی نوعیت کی منفرد یونیورسٹی، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے قیام کو سو سال مکمل ہو رہے ہیں ۔
اے ایم یو کی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ ادارے کے یوم تاسیس کی سبھی تقریبات، کورونا کی وجہ سے ورچوئل منقعد کی جارہی ہیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق منگل بائیس دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی سو سالہ تقریبات کے مرکز ی پروگرام سے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے۔
علی گڑھ سے موصولہ رپورٹ کے مطابق اے ایم یو کی سو سالہ تقریبات کا آغاز اکیس دسمبر کی رات سے ہی ہو گیا ہے۔ اس مناسبت سے یونیورسی کے باہر بڑی تعداد میں سیکورٹی دستے تعینات کر دیئے گئے ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سید احمد خان نے انگلینڈ سے واپسی پر انجمن ترقی مسلمانان ہند کے نام سے ایک ادارہ قائم کرکے مسلمانوں کے لئے ایک تعلیمی ادارے کے قیام کی تحریک شروع کی اور سنہ اٹھارہ سو پچھتر میں علی گڑھ میں محمڈن اینگلو اورینٹل ہائی اسکول کا قیام عمل میں آیا۔بھر دو سال بعد اٹھارہ سو ستتر میں اس کو انٹرکالج کا درجہ دیا گیا۔
سر سید احمد خان اور ان کے رفقا کی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں سرانجام اٹھارہ سو اٹھانوے میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا نام دینے کی منظوری دی گئی اور بائیس دسمبر انیس سو بیس کو یہ تعلیمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تبدیل ہوگیا۔
اے ایم یو کے پہلے وائس چانسلر محمد علی محمد خان تھے اور موجودہ وائس چانسلر طارق منصور ہیں۔ آج ہندوستان کے اس تعلیمی مرکز کو اے ایم یو کے نام سے عالمی شہرت حاصل ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ہندوستان کی سر فہرست بیس ریسرچ یونیورسٹیوں کی درجہ بندی میں آٹھواں مقام حاصل ہے۔