ہندوستان اور صیہونی حکومت کے مابین بڑھتی قربت، مودی و بنت نے کی ملاقات
ہندوستان اور صیہونی حکومت کے مابین قربت بڑھتی جا رہی ہے اور اسی تناظر میں ہندوستان اور خود ساختہ صیہونی حکومت کے وزرائے اعظم کی ملاقات ہوئی ہے۔
سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے گلاسگو میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل کانفرنس سی او پی چھبیس کے موقع اپنے صیہونی ہم منصب نفتالی بینیٹ سے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔ اس موقع پر اعلی ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
نریندر مودی کے دفتر نے ٹویٹ کیا کہ وزیر اعظم نے خود ساختہ صیہونی ریاست کے وزیر اعظم بینیٹ کو ہندوستان کے دورے کی دعوت بھی دی ہے۔
صیہونی وزیر اعظم کے دفتر نے بھی ٹویٹ کر کے ہندوستانی وزیر اعظم کے ساتھ ہوئی ملاقات کو شاندار بتایا ہے۔ ٹوئیٹ میں نریندر مودی کا شکریہ بھی ادا کیا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی دعوا کیا گیا ہے کہ ہندوستان اور صیہونی حکومت کے تعلقات سے ایک بہتر اور روشن مستقبل کی تعمیر ہو سکتی ہے۔
گزشتہ روز اخبار ہندوستان ٹائمز نے بھی اپنی ایک تازہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس دس سالہ دفاعی و فوجی تعاون کے سمجھوتے میں تحقیقاتی امور اور ان کی توسیع بھی شامل ہے۔ فریقین کے مشترکہ فوجی ورکنگ گروپ میں ہندوستان کی دفاعی صنعتوں کے ڈائریکٹر اجے کمار اور غاصب صیہونی حکومت کی فوجی صنعتوں کے ڈائریکٹر امیر اشل شامل ہیں۔
فریقین نے اسی طرح فوجی صنعتوں میں تعاون کے علاوہ مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد کے مسئلے کا بھی جائزہ لیا۔ اس اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیل (صیہونی حکومت) ہندوستان کا ایک اہم شریک ہے اور ہندوستان، اُس سے سالانہ ایک ارب کے فوجی و جنگی سازوسامان کی خریداری کرتا ہے۔
روس اور فرانس کے بعد ہندوستان دنیا کا تیسرا ملک ہے جس نے گذشتہ پانچ برسوں کے دوران صیہونی حکومت سے ہتھیاروں کی بڑے پیمانے پر خریداری کی ہے۔