Feb ۱۱, ۲۰۲۲ ۱۲:۰۴ Asia/Tehran
  • مسلم بہن بیٹیاں ہماری ’صاف‘ نیت سے اچھی طرح سے واقف ہیں: ہندوستانی وزیر اعظم

ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر تین طلاق قانون کے حوالے سے اپوزیشن کو ہدف تنقید اور مسلم خواتین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی حکومت مسلم بہن بیٹیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

ہندوستان کے خبر رساں ادارے یو این آئی کے مطابق مودی نے اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے والی سیٹوں پر بی جے پی کے انتخابی مہم میں شرکت کرتے ہوئے جمعرات کو سہارنپور میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ووٹوں کےٹھیکیدار مسلم بہن۔ بیٹیوں کے حق اور ان کے آگے بڑھنے کی توقعات کو روکنے کے لئے نئے نئے طریقے تلاش کررہے ہیں۔

انہوں نے اپوزیشن پر مسلم خواتین کو گمراہ کرنے کا بھی الزام لگایا اور دعوی کیا کہ ’بی جے پی کے لئے ترقی میں بیٹیوں کی شراکت اولین ترجیح ہے اور مسلم بہن بیٹیاں ہماری اس صاف نیت سے اچھی طرح سے واقف ہیں۔

انتخابی سیاست کے اعتبار سے مغربی اترپردیش کے اہم ضلع سہارنپور میں عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کا نام لئے بغیر ان پر مسلم منھ بھرائی اور فسادات کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔اس موقع پر اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی امیدوار بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم مودی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ ملک کی ریاست کرناٹکا میں ایک سرکاری اسکول کی مسلم طالبات کو انکے پردے کی وجہ سے امتحانات میں شرکت سے روک دیا گیا تھا اور یہ تنازعہ اس وقت ملکی و غیر ملکی میڈیا کی سرخیوں میں چھایا ہوا ہے۔ سیاسی و سماجی حلقے اور آزاد میڈیا نے اس واقعے پر سخت تنقید کرتے ہوئے حکومت پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے بیانات، اقدامات اور خاموشی سے ملک میں فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کو ہوا دے رہی ہے۔

ٹیگس