حکومت کے امتیازی سلوک اور بڑھتی مہنگائی کے خلاف نئی دہلی میں مظاہرہ
ہندوستان کے دار الحکومت دہلی میں عوام نے ملک میں حکومت کے امتیازی سلوک اور بڑھتی مہنگائی کے خلاف مظاہرہ کیا۔
ہمارے نامہ نگار کے مطابق، بدھ کے روز کشمیری گیٹ سے لفٹیننٹ گورنر کے سکریٹیریٹ تک نکالے گئے اس مارچ میں عوام کے ساتھ طلباء یونین اور مختلف سیاسی پارٹیوں کے سیکڑوں کارکن شامل ہوئے۔ عوام نے وزیر اعظم نریندر مودی سے سبھی شہریوں کے ساتھ منصفانہ رویے کا مطالبہ کیا۔
گزشتہ کچھ ہفتوں سے دہلی کے عوام کے کانوں میں بلڈوزر لفظ گونج رہا ہے۔ دہلی کی میونسپلٹی نے شہر کے کچھ محلوں میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے جو کچھ سڑکوں اور فٹ پاتھ پر تھا، سب پر بلڈوزر چلا دیا۔
بدھ کو ہوئے مظاہرے میں عوام نے عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ بولڈوزر چلانے سے پہلے نوٹس جاری کریں اور سب کے ساتھ مساوات کا برتاو کیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی کے دوسرے علاقوں کی بہ نسبت مسلمان اکثریتی علاقوں میں بلڈوزر زیادہ چلائے جا رہے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی حکومت مہنگائی، بد عنوانی، بے روزگاری، بدتر اقتصادی حالات اور شعبۂ صحت کی ابتر صورت حال سے عوام کے ذہن کو منحرف کرنے کے لئے کبھی مسجد و عبادتگاہوں کا مسئلہ تو کبھی ہندو مسلمان منافرت کا مسئلہ اٹھاتی ہے اور اب اس نے بلڈوزر کی سیاست اپنائی ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی روپیے کی قدر روز بروز گرتی جا رہی ہے۔ پیر کے روز ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر رکارڈ سطح پر گری۔ پیر کے روز ایک ڈالر کے مقابلے میں روپیے کی قدر 77 اعشاریہ 56 پیسے پہونچ گئی۔ اقتصادیات کے ماہرین، آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح مزید بڑھنے کی پیشینگوئی کر رہے ہیں۔