Jun ۱۹, ۲۰۲۲ ۱۶:۵۹ Asia/Tehran
  • اگنی پتھ اسکیم کے خلاف پانچویں روز بھی پرتشدد احتجاج

ہندوستان کی مرکزی حکومت کے ذریعے فوج میں بھرتی کی اسکیم کے خلاف پرتشدد مظاہرے پانچویں روز بھی جاری ہیں۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق اگنی پتھ فوجی اسکیم کے خلاف اس ملک کی مختلف ریاستوں منجملہ بہار، جھارکھنڈ، اترپردیش کے مختلف علاقوں میں پانچویں روز بھی شدید مظاہرے کئے گئے ہیں ۔

ریاست بہار کے مختلف علاقوں میں پرتشدد مظاہروں کا زور زیادہ ہے جہاں اتوار کو ریلوے سروس بند کرنے کا فیصلہ گیا جبکہ ٹرینوں کو نذر آتش کئے جانے کی بنا پر ٹرینوں کی آمد و رفت کی بنا پر ریلوے محکمے کو اب تک دو سو کروڑ روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

ریاستی دارالحکومت پٹنہ میں نوجوانوں اور طلبا نے مختلف گاڑیوں کو آگ لگا دی ۔ بہار میں جہاں نوجوانوں اور طلبا نے ریاست بند کااعلان کیا تھا اتوار کو بھی ایک ریلوے اسٹیشن پر حملہ کیا گیا، گزشتہ پانچ روز کے دوران ساٹھ سے زائد ٹرینوں کی بوگیوں اور متعدد ریل انجنوں کو آگ لگادی گئی جبکہ بہت سی سرکاری اور نجی املاک بھی کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

بہار سمیت مختلف ریاستوں میں سیکڑوں طلبا اور نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

دوسری جانب اگنی پتھ اسکیم کے خلاف حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس پارٹی نے دہلی کے جنتر منترپرمظاہرہ کیا مظاہرے میں کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی اور دیگر کانگریسی رہنما موجود تھے۔

پرینکا گاندھی نے اس اسکیم کو واپس لئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے نوجوان پوری زندگی کے لئے فوج میں بھرتی ہونا چاہتے ہیں ۔

کانگریس کے مرکزی رہنما راہل گاندھی نے بھی اگنی پتھ اسکیم کے بارے میں مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ باربار ملازمت کا جھوٹا وعدہ اور جھوٹی امید دلا کر مودی نے ملک کے نوجوانوں کوبے روزگاری کے راستے پر چلنے کے لئے مجبور کیا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت ہندوستان نے فوج میں بھرتی کے لئے چار سالہ ملازمت کی اسکیم جاری کی ہے جس پر ہندوستان کے نوجوانوں اور طلبا میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے جو تھمنے کانام نہیں لے رہا ہے، مظاہرے کرنے والے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ چارسال کے بعد ان کے مستقبل کا کیا ہوگا جبکہ دفاعی ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ چارسالہ اسکیم سے فوجیوں کے حوصلے کمزور ہوں گے وطن کے دفاع کا جذبہ بھی ماند پڑے گا۔

ٹیگس