ہندوستان: بی جے پی ایم پی کا شرمناک بیان، سبھی اپوزیشن پارٹیوں کا سخت رد عمل، عمر عبداللہ نے بیان کو پورے مسلم طبقہ کے خلاف بیان قرار دیا
ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں بی جے پی لیڈر رمیش بدھوڑی کے شرمناک بیان سے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی اور ملک کی تمام اپوزیشن پارٹیوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق بی جے پی کے دہلی سے رکن پارلیمان رمیش بدھوری نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے چوتھے دن لوک سبھا میں ایک بحث کے دوران بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی سے مخاطب ہوکر انتہائی نازیبا الفاظ کا استعمال کیا اور مبینہ طور پر ان کو دہشت گرد بھی کہا۔
بی جے پی کے لیڈر بدھوڑی کے شرمناک بیان پر تمام اپوزیشن پارٹیوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے اور اس کی مذمت کی ہے۔ وہیں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سخت حیرانی و ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں ایسے الفاظ دہرائے جانے پر سخت کارروائی کی بابت خبردار کیا ہے۔
ادھر کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کا بیان قابل مذمت ہے، وزیر دفاع کی معافی کافی نہیں۔ یہ نہ صرف دانش علی کی بلکہ پوری پارلیمنٹ کی توہین ہے۔ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ بدھوڑی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور انہیں معطل کیا جائے۔
بی جے پی رکن پارلیمان بدھوڑی کے بیان پر مشتمل ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوا ہے اور بدھوڑی کے اس بیان کو ’سنسد ٹی وی‘ کے یوٹیوب چینل پر بھی شیئر کیا گیا تھا۔
رمیش بدھوڑی کے متنازعہ بیان پر بی ایس پی نے بھی ان کی پارلیمانی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے بھی بی جے پی لیڈر بدھوڑی کے بیان کو انتہائی شرمناک اور نئی پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کرنے والا بتایا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ ویڈیو میں چونکانے والی کوئی چیز نہیں ہے، مجھے یقین ہے کہ غیر اخلاقی حرکت کرنے والے رکن پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے رمیش بدھوڑی کے شرمناک بیان کو پورے مسلم طبقہ کے خلاف دیا گیا بیان قرار دیا ہے۔