مسلمانوں کے خلاف ہجومی تشدد میں اضافے پر تشویش، جماعت اسلامی ہند
جماعت اسلامی ہند نے ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہجومی تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی ہند نے یہاں اپنی ماہانہ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس کانفرنس میں ملک میں مسلمانوں کے خلاف ہجومی تشدد کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ جماعت اسلامی ہند کی کانفرنس میں حال ہی میں دہلی کے مشرقی علاقے نند نگری میں ایک مسلم نوجوان کے خلاف پیش آنے والے مبینہ ہجومی تشدد کا بھی ذکر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی نے خواتین کے خلاف جنسی تشدد کے متعدد واقعات پر بھی گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ جماعت اسلامی کی سالانہ کانفرنس میں اُجین میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے واقعہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خبر بہت دردناک ہے۔
سالانہ کانفرنس میں جماعت اسلامی نے گزشتہ دنوں ہندوستانی پارلیمنٹ میں پاس ہونے والے خواتین ریزرویشن بِل پر بھی بات کی۔ اس سلسلے میں جماعت کے نائب صدر محمد سلیم نے کہا کہ مجوزہ ریزرویشن بِل اگلی مردم شماری کی اشاعت اور اس کے بعد کی جانے والی حد بندی کے بعد ہی نافذ کیا جاسکے گا، یعنی بِل کا فائدہ سنہ 2029 کے بعد ہی ملے گا۔
جماعت کے نائب صدر نے مزید کہا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی پارلیمنٹ اور ریاستی قانون ساز اسمبلی یوں میں خواتین کی نمائندگی کافی مایوس کن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ بِل میں ایس سی اور ایس ٹی کی خواتین شامل ہیں لیکن او بی سی اور مسلم خواتین کو نظر انداز کیا گیا ہے۔