Jan ۰۳, ۲۰۲۴ ۱۸:۳۶ Asia/Tehran
  • مولانا محمود مدنی
    مولانا محمود مدنی

ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں ایک جارحانہ حملے میں 4 مسلمانوں کو قتل کردیا گیا ہے۔ جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اس سلسلے میں اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: دہلی سے میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں، جہاں میتھیئی اور کوکی گروپوں کے درمیان نسلی تصادم کی وجہ سے کشیدگی جاری ہے، تشدد کی ایک نئی لہر میں "کوکی زو" کے زیر تسلط علاقوں میں سیکورٹی فورسز اور مسلح شرپسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اطلاعات کے مطابق فائرنگ کا یہ تبادلہ منگل کے روز ضلع ٹینگنوپال کے ایک علاقے مورے میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ہوا۔ اس واقعے میں 6 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔       

دریں اثنا، پیر کے روز بھی تشدد کا ایک واقعہ رونما ہوا جس میں 4 مسلمان جاں بحق ہوگئے۔ عسکریت پسندوں نے پیر کی شام لیلونگ چنگاؤ میں عام لوگوں پر حملہ کردیا اور فائرنگ کی۔

مسلح آوروں کے حملے میں، جو کہ پولیس کی وردی میں تھے، کم از کم 4 مسلمان جاں بحق ہوگئے جبکہ 14 افراد زخمی بھی ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں کے نام ہیں محمد دولت (30 سال)، ایم سراج الدین (50 سال)، محمد آزاد خان ( 40 سال) اور محمد حسین (22 سال)۔

ادھر جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اس سلسلے میں وزیر داخلہ امت شاہ اور منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ فرقہ وارانہ تانے بانے کو درست کرنا اور تمام شہریوں کے جان و مال کی حفاظت ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔

مولانا محمود مدنی نے پورے واقعہ کے پس منظر اور بھتہ خوری کے واقعات کے لیے اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقات، مرنے والوں کے اہل خانہ کو معقول معاوضہ اور زخمیوں کے لیے جامع طبی امداد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اس علاقے میں ہونے والی نسلی لڑائی میں یہاں کے مسلمان ابھی تک میتھئی اور کوکی گروپوں کے درمیان نسلی تصادم میں شامل نہیں ہوئے ہیں لیکن اب ان کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ٹیگس