ہندوستان: کسانوں کا "دہلی چلو" مارچ، ڈرون کے ذریعہ کسانوں پر آنسو گیس، حالات کشیدہ
پنجاب اور ہریانہ سمیت ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے کسانوں نے ایک بار پھر اپنے مطالبات کے سلسلے میں دہلی کی جانب کوچ کیا ہے جہاں شمبھو بارڈر پر پولیس نے آنسوگیس کا استعمال کرکے انہیں روکنے کی کوشش کی ہے۔
سحرنیوز/ ہندوستان: دہلی سے ہندوستانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چندی گڑھ میں مرکزی وزرا اور کسانوں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوجانے کے بعد کسانوں نے ڈھائی ہزار ٹریکٹروں کے ذریعے دہلی کی جانب کوچ کرنے کا فیصلہ کیا۔ کسانوں کا کہنا ہےکہ حکومت نے دوہزار بیس کی تحریک کے دوران ان کی آدھی مانگوں کو تحریری طور پر قبول کرلیا تھا لیکن ابھی تک ان پر پوری طرح سے عمل درآمد نہيں ہوا ہے۔
اس درمیان دہلی اور ہریانہ میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئي ہے جبکہ سیکورٹی کے پیش نظر دہلی میں لال قلعہ اور کئی دیگر میٹرواسٹیشنوں کے گیٹ بند کردئے گئے ہیں۔ دہلی کی سبھی سرحدوں کو سیل کرکے بڑی بڑی رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں جبکہ پنجاب ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر کنکریٹ کی رکاوٹیں لگا کر اسے سیل کردیا گيا ہے۔
شمبھو بارڈر کے علاقے میں کسانوں پر ڈرون کے ذریعہ آنسوگیس کے گولے داغے جارہے ہيں اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حالات انتہائی کشیدہ ہيں۔ سب سے زیادہ کشیدگی اسی بارڈر پر بتائی جاتی ہے۔ ہریانہ میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بند کردی گئی ہیں-