ہندوستان: کسانوں اور مرکزی حکومت کے ساتھ تیسرے دور کی بات چیت بھی ناکام، آج "ہندوستان بند" رہا
ہندوستان میں کسانوں اور مرکزی حکومت کے ساتھ تیسرے دور کی بات چیت بھی بے نتیجہ رہی۔ آج کسانوں کی جانب سے "ہندوستان بند" کی کال پر ہندوستان بند رہا۔
سحرنیوز/ ہندوستان: دہلی سے میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق مرکزی حکومت اور کسان رہنماؤں کے درمیان جمعرات کو ہونے والی بات چیت کا تیسرا دور بھی بے نتیجہ رہا۔ تین مرکزی وزرا نے چنڈی گڑھ میں کسان رہنماؤں کے ساتھ تیسرے دور کی بات چیت کی۔ اس میٹنگ میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے بھی شرکت کی۔
میٹنگ جمعرات کی رات تقریباً ڈیڑھ بجے ختم ہوئی تاہم اس میٹنگ میں کسانوں کے مطالبات پر ایک بار پھر کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ رپورٹ کے مطابق اب اتوار کو چوتھے دور کے مذاکرات کئے جائیں گے۔
جمعرات کو میٹنگ ختم ہونے کے بعد مرکزی وزیر ارجن منڈا نے میڈیا کو بتایا کہ کسانوں کے ساتھ ان کی بات چیت بہت اچھے ماحول میں ہوئی جو مثبت رہی۔ اگلی میٹنگ اتوار کی شام 6 بجے مقرر کی گئی ہے تاکہ کسان تنظیموں کی طرف سے اجاگر کیے گئے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ میٹنگ میں شریک پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے میڈیا کو بتایا کہ کسانوں کے ساتھ ایک ہفتے میں ہونے والی مرکزی وزرا کی تیسری میٹنگ کے دوران بہت طویل بحث ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کا وزیر اعلیٰ ہونے کے لحاظ سے وہ اپنے لوگوں کے لیے یہاں آئے تھے۔
میٹنگ کے بعد کسان رہنما ایس پنڈھیر نے کہا کہ انہوں نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ صرف مسائل پر بحث نہ کریں، حل بھی تلاش کیا جائے تو انہوں نے وقت مانگا ہے۔ ایم ایس پی پر طویل بحث ہوئی ہے۔ کسان رہنما کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پیجز اور انٹرنیٹ کو بند کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا متحدہ کسان مورچہ کی طرف سے دی گئی آج جمعہ کو "بھارت بند" (ملکی پیمانے پر ہڑتال) کی کال کا ملک میں ملا جلا اثر دکھائی دیا۔
بھارت بند کے دوران صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک ہندوستان کے مختلف علاقوں میں ہڑتال رہی۔ اس دوران پھلوں اور سبزیوں کی سپلائی بھی بند رہی جبکہ مختلف دیہی علاقوں سے متعلق اداروں کی سرگرمیاں بھی معطل رہیں۔ ہندوستان بند کا سب سے زیادہ اثر پنجاب میں رہا۔