کسان اپنے مطالبات سے نہیں ہٹے، احتجاج جاری رہے گا
ایس کے ایم کا کہنا ہے کہ کسانوں کے دہلی مارچ کو کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے کہا ہے کہ کسان اپنے مطالبات کے لیے شمبھو بارڈر پر ڈٹے ہوئے ہیں اور وہ پوری تیاری کے ساتھ دہلی مارچ کے لیے نکلے تھے لیکن ان کے مارچ میں کچھ دنوں کا وقفہ آ گیا ہے۔ کسان اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے دہلی مارچ کرنا چاہتے تھے، مگر شمبھو بارڈر پر کسانوں اور ہریانہ پولیس کے درمیان زبردست ٹکراؤ ہو گیا جس میں تقریبا سات لوگوں کو اپنی جان گنوانی پڑی ہے اس لئے کسانوں کے دہلی مارچ کو انتیس فروری تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
انتیس فروری کے بعد کسان تنظیموں کے درمیان آپسی صلاح و مشورے کے بعد آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
ایس کے ایم کے مطابق کسانوں کے دہلی مارچ کو کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ کسان اپنے احتجاج سے پیچھے ہٹ رہے ہیں ۔ جس طرح کسانوں کا احتجاج ابھی تک جاری تھا، اسی طرح آئندہ بھی جاری رہے گا، بس صرف یہ ہے کہ انتیس فروری تک دہلی مارچ نہیں کیا جائے گا اور انتیس فروری کو تمام کسان تنظیموں کے ساتھ صلاح و مشورہ کے بعد آئندہ کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔