ہندوستان: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال جیل سے حکومت چلا سکتے ہیں یا نہیں، ماہرین کی رائے کیا ہے؟
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال فی الحال 28 مارچ تک ای ڈی کی حراست میں ہیں، 28 مارچ کو ان کو ایک بار پھر عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ایسی صورت حال میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ اگر کیجریوال جیل جاتے ہیں تو پھر حکومت کیسے چلے گی؟ آیا اروند کیجریوال جیل سے حکومت چلا سکتے ہیں یا نہیں؟ اس سلسلے میں دیکھتے ہیں کہ ماہرین کی کیا رائے ہے؟
سحرنیوز/ ہندوستان: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ہندوستان کی مرکزی مالی تفتیشی ایجنسی ای ڈی (اینفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ) نے مبینہ شراب اسکینڈل کیس میں 21 مارچ کو گرفتار کرلیا اور اگلے دن عدالت نے ان کو 6 دن کے لئے ای ڈی کی تحویل میں دے دیا۔ اب یہ کیس لمبا چلنے کا امکان ہے۔
کیجریوال نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے اور جیل سے ہی حکومت چلائیں گے۔ اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ جیل سے حکومت کیسے چلے گی اور کیا کیجریوال جیل سے حکومت چلا بھی سکتے ہیں یا نہیں؟
سابق بیوروکریٹس اور آئینی ماہرین کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ایسی صورت حال میں دہلی کے لیفٹینینٹ گورنر مداخلت کر سکتے ہیں اور مرکزی حکومت کو دہلی میں صدر راج لگانے کا مشورہ دے سکتے ہیں۔
سینئر بیوروکریٹ اور دہلی کے سابق چیف سیکریٹری اومیش سہگل نے بتایا کہ اگر وہ (اروند کیجریوال) یہ کہہ کر استعفیٰ نہیں دیتے کہ وہ جیل سے حکومت چلائیں گے تو یہ آئینی تحلیل کو دعوت دے گا جہاں حکومت نہیں چل سکتی۔ وہ نہ تو کابینہ کی میٹنگ کر سکتے ہیں اور نہ ہی جیل سے کوئی ہدایات دے سکتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں لیفٹینینٹ گورنر کی تجویز کے بعد مرکزی حکومت مداخلت کر کے صدر راج نافذ کر سکتی ہے۔