ہندوستان میں انتخابات ، حکومت اور اپوزیشن کے زبانی حملے
ہندوستان میں جاری عام انتخابات کے دوران حکومت اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے ایک دوسرے پر زبانی یلغار اور الزام تراشی اور دعووں کا سلسلہ جاری ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن جماعتوں کانگریس ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور سماج وادی پارٹی ایس پی نشانہ سادھا اور ٹی ایم سی اور ایس پی پر انہوں نے بقول ان کے ووٹ جہاد کی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا۔ کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے مودی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کا اترپردیش میں کوئی وجود نہیں ہے۔
اُدھر مرکزی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر امت شاہ نےآزادی کے بعد سے پسماندہ طبقات کو مناسب حصہ نہ دینے کا الزام کانگریس پر لگایا اور دعویٰ کیا کہ نریندر مودی حکومت نے کانگریس کے برخلاف انہیں نہ صرف مناسب احترام دیا بلکہ سرکاری خدمات اور تعلیمی اداروں میں ان کے لئے ریزرویشن کی سہولیات میں بھی توسیع کی۔ دوسری جانب کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پون کھیڑا نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اُس پر نفرت پر مبنی منفی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ بی جے پی صرف لڑانے کا کام کرتی ہے۔
انہوں نے فوجی جوانوں کے چار سال میں ریٹائر ہو جانے کا ذکر کرتے ہوئے حکومت سے استفسار کیا کہ آخر ملک کے نوجوانوں کا کیا قصور ہے آپ انہیں بائس تیئس سال کی عمر میں ریٹائر کر رہے ہیں، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی دگ وجئے سنگھ نے بھی بی جے پی پر نفرت کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کے درمیان نفرت پیدا کر کے اپنی سیاست کی روٹی سینکتی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی ملک کے عوام سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کے ساتھ کہا کہ آپ کا ایک ایک ووٹ ملک بھر میں ہو رہے خوفناک امتیاز اور ناانصافی کو ختم کر دے گا۔