ہندوستان کی پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش، حکومت خوش، اپوزیشن ناخوش عوام پس وپیش میں
ہندوستان کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مالی سال دو ہزار چوبیس پچیس کا عام بجٹ پیش کردیا۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستان کی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں بجٹ پیش کرنے کے بعد کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ غریب اور متوسط طبقے، خواتین، نوجوانوں اورکسانوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو ہزارچوبیس اور پچیس بجٹ میں روزگار، انتہائي چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں پر زیادہ توجہ دی گئي ہے۔
ہندوستان کی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس بجٹ میں، پانچ سال میں چار اعشاریہ ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کی پہل کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم مسٹر مودی اور بی جے پی کے دیگرلیڈران نے بجٹ کو قابل تعریف بتایا ہے۔ مسٹر مودی کا کہنا ہے کہ یہ بجٹ ملک کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائے گا۔
در ایں اثنا اپوزیشن نے مالی سال دو ہزار چوبیس پچیس کے عام بجٹ کو مایوس کن قرار دیا ہے۔ کانگریس پارٹی کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ یہ کرسی بچانے کا بجٹ ہے اور بقول ان کے اس میں اتحادیوں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئي ہے اور اس میں عوام کے لئے کوئی راحت نہیں ہے۔
کانگریس کے دیگر لیڈران نے بھی بجٹ کو مایوس کن قرار دیا ہے۔سماج وادی پارٹی کے رہنما اکھلیش یادو نے صحافیوں سے گفتگو ميں نئے مالی سال کے بجٹ کو ناامیدیوں کی پوٹلی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے بقول ان کے کسانوں اور نوجوانوں کی مایوسی ہوگی۔