ہندوستان کا عام بجٹ اب سڑکوں پر، اپوزیشن پارٹیوں کا مظاہرہ، آئندہ سیشن میں ہنگامے کے آثار بڑھے
ہندوستان میں حزب اختلاف کی اتحادی جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں مرکزی بجٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ کیے جانے والےمبینہ امتیازی سلوک اور ناانصافی کے خلاف مظاہرہ کیا۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈيا کے مطابق پارلیمنٹ کمپلیکس کے احاطے میں کئے گئے اس احتجاج میں راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی، سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اور کئی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں اور ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔
اپوزیشن ارکان نے مرکزی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ یہ بجٹ عوام مخالف ہے۔ انہوں نے کہا، ’’کسی کو انصاف نہیں ملا۔ بہار اور آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ حاصل نہیں ہوا۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا اپوزیشن پارٹیاں بجٹ بحث میں حصہ لیں گی، کھڑگے نے کہا، ’’ہم احتجاج کریں گے، پھر دیکھتے ہیں۔‘‘
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رندیپ سرجے والا نے عام بجٹ کی مخالفت میں کہا، یہ مودی جی کا کرسی بچاؤ بجٹ، اقتدار بچاؤ بجٹ، بدلہ لو بجٹ ہے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ اس بجٹ سے نوے فیصد ریاستوں اور نوے فیصد سے زیادہ عوام کو الگ تھلگ کر دیا گیا۔
دوسری جانب حکومت سالانہ بجٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ ملک کی ترقی و پیشرفت کے لئے انتہائی اہم ہے اور اس میں عام لوگوں اور غریبوں کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔