Jan ۱۹, ۲۰۲۵ ۱۸:۳۲ Asia/Tehran
  • ہندوستانی کسانوں کے احتجاج کا دکھنے لگا اثر، مودی حکومت مذاکرات کے لئے ہوئی راضی

کئی ماہ کے احتجاج کے بعد کسانوں اور ہندوستان کی مرکزی حکومت کے درمیان اب کچھ برف بگھلتی نظر آ رہی ہے۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق دہلی کی مرکزی حکومت نے آخرکار چودہ فروری کو کسانوں سے ایم ایس پی پر قانونی ضمانت سمیت دیگر مطالبات پر بات مذاکرات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے امید ظاہر کی ہے کہ جگجیت ڈلے وال اپنی بھوک ہڑتال ختم کر کے مذاکرات میں حصہ لیں گے۔ مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ چودہ فروری کو چندی گڑھ میں پنجاب کے مظاہرہ کرنے والے کسانوں کے ساتھ بات چیت کرے گی۔ حکومت کے اس اعلان کے بعد چون دنوں سے بھوک ہڑتال کر رہے سینیئر کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلے وال بھی طبی امداد لینے پر رضامند ہو گئے ہیں تاہم، انہوں نے کہا ہے کہ مطالبات کی تکمیل تک وہ اناج اور کھانے سے پرہیز کریں گے۔

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی

اس سے قبل، مرکزی وزارت زراعت کے جوائنٹ سکریٹری پریہ رنجن کی قیادت میں ایک وفد نے کسان رہنما سے ملاقات کی۔ وفد نے غیر سیاسی مشترکہ کسان مورچہ اور کسان مزدور مورچہ کے نمائندوں کے ساتھ بھی گفتگو کی، جو گزشتہ گیارہ ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب گزشتہ سال فروری میں مرکزی وزراء کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد حکومت نے کسی نئے تجویز کے ساتھ کسانوں سے ملاقات کی ہے۔ پچھلے سال فروری میں مذاکرات کے چار دور ہوئے تھے لیکن کوئی حل نہیں نکل سکا تھا۔

 

ٹیگس