Mar ۲۴, ۲۰۲۵ ۱۶:۵۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان:  مسلمانوں کے لئے سرکاری ٹھیکوں میں 4 فیصد ریزرویشن کے معاملے پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ

ہندوستان کی ریاست کرناٹک میں مسلمانوں کے لئے سرکاری ٹھیکوں میں چار فیصد ریزرویشن کے معاملے پر آج پارلیمنٹ میں جم کر ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی معطل کردی گئی۔

سحرنیوز/ہندوستان:  ہندوستانی میڈیا کے مطابق کرناٹک میں مسلم کمیونٹی کو سرکاری ٹھیکوں میں چار فیصد ریزرویشن دینے کے معاملے پر پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں پیر کو حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان زبردست جھڑپ ہوئی، جس کے باعث ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔آج صبح جب اسپیکر جگدیپ دھنکھڑ نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو حکمراں جماعت کے ارکان نے زوردار نعرے بازی شروع کردی اور پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو بولنے کے لیے کھڑے ہوگئے انھوں نے کانگریس پارٹی پر الزام لگایا کہ کانگریس لیڈر مسلم لیگ کے مطالبات کو لاگو کر رہے ہیں اور اب کانگریس پارٹی آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کرن رجیجو نے کرناٹک میں سرکاری ٹھیکوں میں مسلم کمیونٹی کو چار فیصد ریزرویشن دینے پرسخت تشویش ظاہر کی اور کہا کہ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ اس کے جواب میں اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کو کوئی نہیں بدل سکتا اورکانگریس پارٹی نے تو آئین کو بچانے کے لیے کشمیر سے کنیا کماری تک بھارت جوڑو یاترا کی ہے۔

ٹیگس