ہندوستان: ریاست ہماچل پردیش میں آسمانی آفت اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری
ہندوستان کی ریاست ہماچل پردیش میں مانسون کے دوران آسمانی آفت اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہيں۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہماچل پردیش میں کنور ضلع کے تھاچ گاؤں میں دیر رات بادل پھٹنے کے باعث شدید سیلاب آیا۔ تین نالوں کا پانی اچانک اپھان پر آ گیا، جس سے علاقے کے کھیت، باغات اور رہائشی مکانات کو بھاری نقصان پہنچا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ پانی کے اچانک آنے سے گھروں میں موجود شہری خوف کے مارے اپنے مکانات چھوڑ کر قریبی جنگل میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ متعدد گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں اس دوران، ریاست کی راجدھانی شملہ میں ایڈورڈ اسکول کے قریب لینڈسلائیڈ کے باعث ٹریفک مکمل طور پر بند ہو گئی اور شہر کی اہم سرکولر روڈ بھی بند کرنا پڑی۔
کُمَاسرن کے کریواثی علاقے میں تین منزلہ ایک مکان بھی گر گیا، جو ریاست بھر میں جاری شدید بارشوں اور ان کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔حالیہ مانسون کے دوران ہماچل پردیش میں چار سو چوبیس افراد اپنی جانوں سے محروم ہو چکے ہیں اور ریاست بھر میں بے پناہ نقصان ہوا ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ سکھوِندر سنگھ سکھو نے ہماچل پردیش کو آفت زدہ ریاست قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے فوری مالی امداد اور وسیع پیمانے پر ریلیف سپورٹ کی اپیل کی ہے۔