Oct ۰۶, ۲۰۲۵ ۰۸:۱۸ Asia/Tehran
  • ہندوستان: اوڈیشہ میں فرقہ وارانہ فسادات، ویشو ہندو پریشد کی ریلی ، اب حالات قابو میں، حکام

اوڈیشہ کے شہر کٹک میں درگا پوجا کے موقع پر مورتی وسرجن کے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے۔ انتظامیہ نے صورت حال پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر امتناعی احکامات نافذ کر دیے ہیں۔

سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی ذرائع کے مطابق شہر کے 13 تھانہ علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور انٹرنیٹ سروسز بھی عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں۔

وشوا ہندو پریشد کی طرف سے پیر کو کٹک میں 12 گھنٹے کی ہڑتال کی اپیل کی گئی ہے۔

اوڈیشہ کے شہر کٹک میں دو برادریوں کے درمیان کشیدگی اور پرتشدد واقعات کے بعد انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ شہر کے زیادہ تر حصوں میں 36 گھنٹے کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

دو دن پہلے درگا پوجا کے مورتی وسرجن کے دوران ہونے والی جھڑپ کے بعد شہر میں کشیدگی کا ماحول برقرار ہے۔

پولیس کمشنر ایس دیبدت سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ صورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، "اتوار کو اجازت نہ دیے جانے کے باوجود وشوا ہندو پریشد کے کارکنوں نے بائیک ریلی کا اہتمام کیا۔ فرقہ وارانہ طور پر حساس علاقوں میں انہوں نے داخل ہونے کی کوشش کی۔"

انہوں نے بتایا، "پولیس نے انہیں روکا۔ مظاہرے کے دوران پولیس پر پتھر پھینکے گئے، جس میں آٹھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ کل 25 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ امن و امان خراب کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔"

اجازت نہ دیے جانے کے باوجود وشوا ہندو پریشد کے کارکنوں نے بائیک ریلی کا اہتمام کیا

 

اوڈیشہ کے وزیر اعلی موہن چرن ماجھی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "کٹک ایک ہزار سال پرانا شہر ہے جو اپنے بھائی چارے کے لیے جانا جاتا ہے۔ کچھ فسادیوں کی حرکات کی وجہ سے حالیہ دنوں میں شہر کا امن خراب ہوا ہے۔ حکومت فسادیوں پر سخت نظر رکھے ہوئے ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔"

کٹک کے ماحول پر اپوزیشن پارٹی بیجو جنتا دل کے رہنما نون پٹنایک نے حکومت پر تنقید کی ہے۔

انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا، "پرامن اوڈیشہ میں اس قسم کا پرتشدد ماحول قابل قبول نہیں ہے۔ پولیس بے بس نظر آ رہی ہے۔ بی جے پی حکومت میں پولیس پر دباؤ ہونے کی وجہ سے ریاست میں قانون و حکم کی صورت حال بگڑ رہی ہے۔"

پولیس کمشنر ڈاکٹر سریش دیو دتہ سنگھ کے مطابق، امتناعی احکامات اتوار رات 10 بجے سے منگل کی صبح تک برقرار رہیں گے۔ انٹرنیٹ سروسز 5 اکتوبر شام 7 بجے سے 6 اکتوبر شام 7 بجے تک بند رہیں گی تاکہ سوشل میڈیا پر افواہوں کو روکا جا سکے۔

تشدد کا واقعہ اتوار کی صبح 1:30 سے 2 بجے کے درمیان درگاہ بازار کے ہاتھی پوکھری علاقے میں پیش آیا، جب مورتی وسرجن کا جلوس کتھا جوڑی ندی کے دیبی گھاٹ کی طرف جا رہا تھا۔

 پولیس کے مطابق، تیز آواز میں ڈی جے چلانے کو لے کر پیدا ہونے والے تنازعے نے جلد ہی پرتشدد شکل اختیار کر لی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

 

ٹیگس