Apr ۰۲, ۲۰۱۹ ۱۱:۱۶ Asia/Tehran
  • ایران میں سیلاب سے تباہی، بڑے پیمانے پرامدادی کارروائیاں

ایران میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے ساتھ ساتھ متاثرین کیلئے امدادی کارروائیاں بھی بڑے پیمانے پربغیر کسی رکاوٹ کےجاری ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران  کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے ملک کے بعض علاقوں میں سیلاب کے بعد متاثرین کی بحالی کے کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امدادی عمل کا سلسلہ بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے.

عبدالرضا رحمانی فضلی نے کہا کہ لرستان صوبہ بھی سیلاب کی زد میں ہے  جہاں امدادی کاموں اور ریسکیوکے لئے اصفہان اور مرکزی صوبوں سے امدادی ٹیمیں بھیجی گئی ہیں.

وزیر داخلہ نے قوم کو یقین دلایا کہ سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی ریسکیو کے بعد متاثرین کی مشکلات کے حل کے لئے حکام اور عوام ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور کم ترین وقت میں تمام نقصانات کا ازالہ کردیا جائے گا.

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں شدید بارشوں اور سیلاب سے شہروں کے درمیان 78 سڑکیں اور دیہی علاقوں میں 2199 سڑک بلاک ہوئی تھیں جن کی بحالی کے لئے ریسکیو ٹیموں کی کارروائیاں جاری ہیں.

دوسری جانب ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے فوجی اہلکاروں کو ملک کے جنوب مغربی صوبے لرستان میں سیلاب متاثرین کی مدد کی ہدایت کی۔

ادھرایران میں تعینات جرمن سفیر میشائیل کلور برشتولد نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے 40 کشتیاں اور حفاظتی سامان بھیجے گا۔

ایران میں نئے  شمسی سال کے آغاز سے اب تک شدید بارشوں کی وجہ سے ملک کے کئی علاقوں بشمول گلستان، مازندران، شیراز، لرستان، خوزستان میں سیلاب آنے سے بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔

سیلابی علاقوں کی بحالی بالخصوص متاثرین کی دیکھ بھال کے لئے حکومتی اقدامات اور امدادی کارروائیاں دن رات جاری ہیں۔

 

ٹیگس