خطے میں ایران کی اہم پوزیشن پر افغان صدر کی تاکید
افغانستان کے صدراشرف غنی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے 19ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر سے ملاقات کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے تاجیکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں ہفتے کی صبح افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے ساتھ گفتگو میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اور افغانستان کے دو طرفہ اور علاقائی اقتصادی تعلقات کی توسیع کے ذرائع اور ٹرانزیٹ کے مواقع پائے جاتے ہیں جن پر دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کے کمیشن کے اجلاس میں توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
صدر ایران نے افغانستان میں منشیات کی روک تھام پر زور دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ دہشت گرد منشیات کی پیداوار اور اس کی اسمگلنگ کے ذریعہ مالی وسائل مہیا کرتے ہیں اور منشیات ہی دہشت گردی اور بد امنی پھیلانے کا اہم ذریعہ ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ علاقائی سلامتی ایران اور افغانستان میں ایران اور افغانستان میں امن و استحکام پر مبنی ہے۔
انھوں نے کہا کہ تہران افغانستان میں امن و استحکام اور سلامتی کا خواہاں ہے اور وہ ایران اور افغانستان کے درمیان تعلقات کے مزید فروغ کی ضرورت پر زور دیتا رہا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے افغانستان میں امن و استحکام اور ترقی و پیشرفت میں تمام افغان گروہوں اور اقوام کی شرکت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تجارتی و اقتصادی روابط کی توسیع کے لئے نجی شعبوں کی ترغیب کی ضرورت پر تاکید کی۔
افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے بھی اس ملاقات میں افغانستان کی حکومت اور عوام کو مدد بہم پہنچانے پر ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کی روک تھام کے سلسلے میں تمام علاقائی ممالک کے درمیان قریبی تعاون بہت ضروری ہے۔
انھوں نے اسی طرح دہشت گردی اور منشیات کے خلاف مہم میں ایران کے اقدامات اور کوششوں کی طرف اشارہ کیا اور تہران و کابل کے درمیان تعاون کے مزید فروغ کی ضرورت پر تاکید کی۔