ڈرون کے ساتھ ایک اور امریکی طیارہ گراسکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا، ایران
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرو اسپیس ڈویژن کے کمانڈر نے کہا ہے کہ امریکا کے ایک طیارے کو بھی جس میں پینتیس افراد سوار تھے اور جو نشانہ بننے والے امریکی ڈرون کے ساتھ چل رہا تھا گرا سکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرو اسپیس ڈویژن کے کمانڈر بریگیڈیر جنرل امیرعلی حاجی زادہ نے تہران میں نامہ نگاروں کو ایران کی سمندری حدود میں مارگرائے جانے والے امریکا کے ڈرون طیارے کے ملبے اور ٹکڑے دکھانے کے موقع پر کہا کہ جس وقت امریکا کا گلوبل ہاک ڈرون طیارہ نشانہ بنا پی آٹھ نامی ایک اور جاسوس طیارہ اسی کے قریب اور ساتھ ساتھ پرواز کررہا تھا جس میں تقریبا پیتنیس افراد سوار تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اس طیارے کو بھی گرا سکتا تھا لیکن ایسا نہیں کیا۔
بریگیڈیر جنرل حاجی زادہ نے کہا کہ امریکا کے اس ڈرون طیارے کو مارگرانے کا مقصد امریکا کی دہشت گرد فوجوں کو خبردار کرنا تھا۔ انہوں نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ گذشتہ ہفتے بھی خود امریکیوں نے اعلان کیا تھا کہ ایران نے ہماری طرف فائرنگ کی ہے اور ہمارے طیارے کو گرانا چاہتا تھا کہا کہ اگر ایران چاہتا تو امریکا کے ایم کیو نائن طیارے کو گذشتہ ہفتے تباہ کرسکتا تھا لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا صرف امریکیوں کو وارننگ دی۔
سپاہ پاسداران کے ایرو اسپیس کے کمانڈر نے کہا کہ قومی سلامتی اور ارضی سالمیت اسلامی جمہوریہ ایران کی ریڈ لائن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پوچھنا چاہئے کہ اگر کوئی ایرانی طیارہ واشنگٹن کے ساحلوں کے قریب پرواز کررہا ہوتا امریکیوں کا کیا ردعمل ہوتا۔