اپنا رویّہ درست کرلو ، یورپی ٹرائیکا کو ایران کی نصیحت
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے یورپی ٹرائیکا جرمنی برطانیہ اور فرانس کو نصیحت کی ہے کہ وہ ایران اور ایٹمی معاہدے کے بارے میں اپنا رویّہ درست کرلیں -
ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے نئی دہلی میں رائے سینا ڈائیلاگ فورم کے اجلاس کے موقع پر یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل سے ملاقات میں کہا کہ یورپی ٹرائیکا کو چاہئے کہ وہ ایران اور ایٹمی معاہدے کے بارے میں اپنا رویّہ درست کرلے - انہوں نے یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل سے دوٹوک اور مدلل گفتگو کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کے تعلق سے یورپی ملکوں کے اقدامات اور رویّوں کی نشاندہی کی اور کہا کہ ایٹمی معاہدے کے تعلق سے ڈسپیوٹ میکینزم کو فعال کرنے کے سلسلے میں تین یورپی ملکوں کا اقدام غیر قانونی اور ان کے دعوے بے بنیاد ہیں -
اس ملاقات میں جو جوزف بورل کے یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ بننے کے بعد ایرانی وزیرخارجہ سے پہلی ملاقات تھی ڈاکٹر ظریف نے اس عہدے پر ان کی تقرری پر انہیں مبارکباد پیش کی اور کہا کہ تہران یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کے سربراہ کے ساتھ ہرطرح کا قریبی تعاون کرنے کو تیار ہے -
واضح رہے کہ یورپی ٹرائیکا میں شامل جرمنی برطانیہ اور فرانس نے منگل کو ایک ایسے وقت ایٹمی معاہدے سے متعلق ڈسپیوٹ مکینیزم کو فعال کرنے کا اعلان کیا ہے جب ایٹمی معاہدے سے امریکا کے غیرقانونی طریقے سے علیحدہ ہوجانے کے بعد ان ملکوں نے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے تعلق سے اپنے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا اور عملی طور پر انہوں نے ایٹمی معاہدے کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا تھا -
ان تین یورپی ملکوں کا یہ تازہ اقدام امریکی صدرٹرمپ کی پالیسیوں کو ہی آگے بڑھانے کے تناظر میں ہے جس کے تحت وہ کوشش کررہے ہیں ایٹمی معاہدہ یکسر طور پر ختم ہوجائے اور اپنے خیال میں اس معاہدے کی جگہ ایک نیا معاہدہ کریں -
ایران کے وزیر خارجہ نے اسی طرح اپنے ٹویٹر پیج پر ایک سخت ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یورپی ممالک امریکا سے بلیک میل ہوگئے - انہوں نے لکھا کہ ایٹمی معاہدے میں باقی بچے تین ممالک نے اس بین الاقوامی معاہدے کو فروخت کردیا ہے تاکہ وہ واشنگٹن کے ذریعے عائد کئے گئے نئے ٹیرف سے خود کو نجات دلاسکیں - ایرانی وزیرخارجہ نے یورپی ملکوں کو خطاب کرتے ہوئے لکھا کہ اخلاقی اور قانونی لحاظ سے تمہاری کوئی قابل ذکر حیثیت نہیں رہ گئی ہے ! اس ٹوئٹ میں وزیرخارجہ نے لکھا کہ امریکا کو خوش کرنے کے لئے اس کے سامنے گھٹنے ٹیک دینے سے یورپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ اس سے امریکی صدر ٹرمپ کی اشتہا اور بھی بھڑکے گی ۔
انہوں نے تین یورپی ملکوں جرمنی برطانیہ اور فرانس کو خطاب کرتے ہوئے لکھا کہ اسکول کے زمانے کا غنڈہ تمہیں یاد نہیں ہے ؟ اگر تم اپنی عزت و شرف گروی رکھناچاہتے ہو تو اسی راستے پر چلتے رہو لیکن پھر یہ سوچنا چھوڑ دو کہ اخلاقی اور قانونی لحاظ سے تمہاری بھی کوئی حیثیت ہے ۔ اب تمہارے پاس ایسی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے -