ایران کے خلاف امریکہ کا نیا پروپیگنڈہ
اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نے ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے ایک بار پھر بے بنیاد دعووں کو دہرایا ہے۔
یمن کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہونے والے اجلاس میں امریکی نمائندے کیلی کرافٹ نے ایران کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے دعوی کیا کہ سعودی آئل کمپنی آرامکو پر ہوئے حملے میں ایران کا ہاتھ تھا۔ کرافٹ نے دعوی کیا کہ ایران یمن کے محاصرے کے باوجود اسے ہتھیار بھیج رہا ہے۔
حالیہ چند مہینوں میں سعودی عرب نے امریکہ اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر یہ کوشش کی ہے کہ آرامکو آئل کمپنی پر ہونے والے یمنی ڈرونز کے حملے میں ایران کو مورد الزام ٹھہرایا جائے جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ سعودی عرب کے اس قسم کے الزامات کا مقصد یمنی فورسز کے ہاتھوں اپنی ناکامیوں پردہ ڈالنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کے فضائی یونٹ نے سعودی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے خود اپنے بنائے ہوئے دس ڈرون کی مدد سے چودہ ستمبر دوہزار انیس کو سعودی عرب کی آرامکو آئل کمپنی کی دو رفائنریز بقیق اور خریص پر بم گرائے تھے جس کے بعد یمنی فوج نے ایک بیان جاری کر کے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی مگر اس کے باوجود سعودی عرب اور امریکہ نے ایران کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔
سعودی عرب نے مارچ دوہزار پندرہ سے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر ممالک کی مدد سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنائے رکھنے کے علاوہ اس ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے سبب اس ملک کو دوا اورغذا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔