انسداد کورونا مہم کی شاندار مثال پیش کی ہے ایران نے
کورونا وائرس کے خلاف ایران کی وزارت صحت کی بھرپور کوششوں میں مزید حصہ ڈالتے ہوئے ایران کی مسلح افواج نے اپنی پوری میڈیکل اور انتظامی خدمات کو عوام کے لیے مختص کردیا ہے تاکہ کورونا وائرس کو جلد از جلد قابو میں کیا جا سکے۔
ایران نے ابتدائی ایام میں ہی علاج اور تحقیق جیسے شعبوں میں اپنی بھرپور توانائیوں سے کام لینا شروع کردیا تھا جس میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے کٹ، دواؤں اور ویکسین کی تیاری کا عمل بھی شامل تھا اور اس کا مقصد امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے پیک کے زمانے میں کورونا وائرس کے بحران کو عبور کرنا تھا اور یہ ایرانیوں کے قومی عزم اور جذبے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
جہاد فی سبیل اللہ کی طرح، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور بری فوج کے جوان اپنی پوری توانائیوں اور گنجائشوں کے ساتھ قومی صحت کا دفاع کرنے والوں کی صف میں شامل ہو کے کورونا وائرس سے عوام کو بچانے میں مصروف ہیں۔
ایران کی مسلح افواج کے متعلقہ یونٹس عوام کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے والی اشیا کی تیاری میں، جن میں ماسک اور سینی ٹائزر وغیرہ بھی شامل ہیں، رات دن مصروف ہیں تاکہ عوام کے لئے صحت سے متعلق خدمات کی فراہمی میں کوئی خلل واقع نہ ہو۔
ایران کی بری فوج نے اپنے تازہ اقدام کے تحت تہران کے انٹرنیشنل ٹریڈ فیر سینیٹر کے وسیع و عریض حال میں دوہزار بیڈ کا کورونا ریلیف سینٹر بھی قائم کردیا ہے جہاں کرونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کو رکھا جائے گا تاکہ ان کے مکمل صحت یاب ہونے کا اطمینان حاصل ہوسکے۔
انہوں نے بتایا کہ بائیولوجیکل دفاعی مشقوں کے نئے مرحلے میں مسلح افواج کے زیر انتظام چلنے والے تمام اسپتال اور تمام فیلڈ اسپتال پوری گنجائش کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں اور ملک بھر کے تین ہزار مقامات کے علاوہ دارالحکومت کے تہران کے سو مقامات کو کورونا وائرس سے پاک کیا جائے گا۔
جنرل پاکپور نے مزید کہا کہ مشقوں میں سپاہ پاسدران کی دس چھاونیاں اور سو یونٹ شریک ہیں جبکہ عوامی رضاکار فورس بسیج کے دس ہزار جوانوں کو مختلف شہروں اور اضلاع کے داخلی راستوں پر تعینات کردیا گیا ہے جس کا مقصد آنے جانے والے مسافروں کی مکمل اسکریننگ کرنا ہے۔
ایران بھر میں اب تک انجام پانے والے اقدامات اور انتظامات سے بخوبی پتہ چلتا ہے کہ ایران کی میڈیکل فورس کورونا وائرس کے مقابلے میں بھرپور توانائیوں اور گنجائشوں کی مالک ہے۔
ایران اس وقت کورونا وائرس نامی عالمی چیلنج کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور بلاشبہ ملک کی بھرپور توانائیوں سے استفادے کا تجربہ، موجودہ چیلنج سے عبور کرنے کا اطمینان بخش ماڈل ہے۔