یورپی ممالک امریکی و صیہونی جال میں پھنسے ہوئے ہیں: ایرانی پارلیمنٹ
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی حالیہ قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے مذکورہ قرارداد کو اس عالمی ادارے کے ڈھانچے میں پائے جانے والے امتیازی رویئے کا ایک اور ثبوت قرار دیا ہے۔
اتوار کے روز اراکین پارلیمنٹ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایران ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کی پچاس سالہ تاریخ میں آئی اے ای اے کے ساتھ اعلی ترین اور شفاف ترین تعاون کرتا آیا ہے۔ بیان میں آئی اے ای اے کی حالیہ قرار داد کو ڈومور قرار دیتے ہوئے سختی کے ساتھ مسترد کیا گیا ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے آئی اے ای اے کے ایڈیشنل پروٹوکول پر عملدرآمد کو سیف گارڈ معاہدے کی بنیاد پر نہیں بلکہ رضاکارانہ طور پر قبول کیا ہے اور خود آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کی پیش کردہ رسمی رپورٹوں کے بموجب صرف پانچ سال کے دوران اس ایجنسی کی تاریخ کی سب سے سخت ترین نگرانی اور معائنہ کاری ایران میں انجام دی گئی ہے جس میں تیس سے زائد تکمیلی اور اچانک معائنوں کا عمل بھی شامل ہے۔
بیان میں تین یورپی ملکوں، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے موقف پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ ممالک ایک طرف ایرانی کے عوام کے خلاف قرارداد پیش کرتے ہیں اور دوسری جانب ایٹمی معاہدے کی پابندی اور اس کو باقی رکھنے کا دعوی بھی کرتے ہیں۔
ایرانی پارلیمنٹ کے ارکان کے جاری کردہ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ یورپی ٹرائیکا کے قول و فعل میں پایا جانے والے کھلا تضاد اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ممالک ایک بار پھر امریکہ اور صیہونی حکومت کے بچھائے ہوئے جال میں پھنس گئے ہیں۔ پارلیمنٹ کے بیان میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایٹمی توانائی کا عالمی ادارہ ایران کے ساتھ تعاون کے حوالے سے اپنے غلط اور خطرناک رویئے کی اصلاح اور بورڈ آف گورنرز کے بعص ارکان کے مخاصمانہ رویئے کو نظر انداز اور سیاسی دباؤ میں آئے بغیر سیف گارڈ سسٹم پر مکمل پیشہ وارانہ طریقے سے عملدرآمد کرے گا۔
قبل ازیں پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے آئی اے ای اے کی ایران مخالف قرارداد پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور بعض یورپی ممالک نے ایرانی عوام کے خلاف اپنی اصلیت، دشمنی اور اپنے ناپاک عزائم کا ایک بار پھر ثبوت پیش کیا۔
ڈاکٹر قالیباف نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کو مکمل طور پر ممنوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے کو امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر ایران کے پُر امن ایٹمی پروگرام کے خلاف سازشوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو ایرانی عوام کے حقوق پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم ایرانی عوام کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں استقامت اور پائیداری کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ تین یورپی ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے امریکہ کی ایما پر آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایک قرارداد منظور کروائی ہے جس میں ایران پر آئی اے ای اے کے ساتھ لازمی تعاون نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔