یورپ، امریکہ کی اقتصادی دہشتگردی کو مسترد کرے: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے یورپ سے کہا ہے کہ وہ امریکہ کی اقتصادی دہشتگردی کو مسترد کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک ٹوئٹر پیغام میں تین یورپی ملکوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اور یورپی یونین جوہری معاہدے کے بھرپور نفاذ کے خواہاں ہیں تو ان کو امریکی دہشتگردی کو مسترد کرنا ہوگا جیسا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی تباہ کن درخواست کو مسترد کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اسٹریٹیجک اور مذہبی وجوہات کی بنا پر جوہری ہتیھاروں کے استعمال کو مسترد کرتا ہے جو ہر کسی سمجھوتے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے لندن میں منعقدہ ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران ایران کیخلاف پابندیوں کے از سر نو نفاذ کیلئے امریکی کوششوں کا مسترد کر دیا۔ اس اجلاس میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ بھی شریک تھے۔
خیال رہے کہ امریکی حکومت، ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی کے ڈھائی سال بعد تمام تر ڈھٹائی دکھاتے ہوئےجوہری معاہدے میں شراکت دار بننے اور اس جوہری معاہدے کے تحت قرارداد 2231 کے میکنزم کے استعمال کرنے کے حق کا دعوی کر رہی ہے۔
اسی کے تحت امریکی حکام نے 13 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں 4 پیراگراف پر مشتمل ایران کیخلاف ایک قرارداد پیش کی، جسے صرف دو ووٹ ملے، گیارہ ممالک نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا، دو ممالک نے اس کی حمایت جبکہ دو ممالک نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالے۔
قرارداد کے حق میں امریکا کے علاوہ صرف جمہوریہ ڈومینیکن نے ووٹ ڈالا جبکہ روس اور چین نے اس کی مخالفت کی۔
اس کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپئو نے 20 اگست کو اقوام متحدہ میں اسنیپ بیک میکنزم کے تحت ایران کیخلاف سلامتی کونسل کی منسوخ کی گئی قراردادوں کے از سر نو نفاذ کا مطالبہ کیا تھا جسے سلامتی کونسل کے رکن ملکوں نے مسترد کر دیا۔