علمدارِ کربلا کی یاد دلاتے ہیں یہ جانثار! - تصاویر
درج ذیل فوٹوگیلری میں انقلاب اسلامی کی خاطر اپنے اعضائے بدن کا نذرانہ پیش کرنے والے جانبازوں کو ملاحظہ کر سکتے ہیں جو اس وقت زندگی کے مختلف شعبوں میں سرگرم عمل ہیں۔
اب سے تینتالیس سال قبل خمینی بت شکن نے انقلاب اسلامی کا پودھا لگایا۔ مگر کچھ ہی عرصے بعد دشمان اسلام نے اسے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پڑوسی ملک عراق کے معدوم تاناشاہ صدام کو اکسایا اور اُس نے ایران اسلامی پر چڑھائی کر ڈالی۔ مقصد یہ تھا کہ اسلامی انقلاب کے ننہے پودھے کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا جائے۔
مگر کچھ جیالے مکتب کربلا کو مشعل راہ قرار دیتے ہوئے دفاع اسلام و وطن کی خاطر میدان میں اترے اور انہوں نے اپنی جانوں کو سپر بنا کر انقلاب اسلامی کے ننہے پودھے کا تحفظ کیا اور اُس پر کسی قسم کی آنچ نہ آنے دی۔ انہیں جانبازوں اور جانثاروں کی قدردانی کے لئے علمدار کربلا، پیکر وفا فرزند علی مرتضیٰ (ع) حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے یوم ولادت یعنی ۴ شعبان کو یوم جانثار کا نام دیا گیا ہے۔