اقوام متحدہ کے صیہونی و سعودی نواز کردار پر ایران کا اعتراض
ایران نے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور یمن میں سرگرمِ جارحیت سعودی اتحاد کا نام بچوں کا حقوق پامال کرنے والوں کی فہرست میں شامل نہ کئے جانے پر سخت اعتراض کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے بچے اور مسلحانہ کشیدگی کے موضوع پر سلامتی کونسل کے ایک اجلاس میں غاصب صیہونی حکومت اور سعودی اتحاد کے جرائم پر اقوام متحدہ کی خاموشی کو ہدف تنقید بنایا۔
مجید تخت روانچی نے کہا کہ بچوں کے حقوق پامال کرنے والوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش کی تیار کردہ فہرست میں غاصب صیہونی حکومت اور سعودی اتحاد کے نام کا ذکر نہ ہونا، ایک تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے مسلحانہ اختلافات، کشیدگی اور جنگ کے دوران بچوں کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کو پانے کے لئے سب سے پہلے ضروری ہے کہ موجودہ جنگ و اختلافات کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں دوبارہ شعلہ ور ہونے سے روکا جائے اور ساتھ ہی انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی منشور اور قوانین کے مکمل نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔
سفیر ایران نے جنگ کے دور میں یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کے تلخ نتائج سے غفلت برتنے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش کی رپورٹ پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بالعموم پابندیوں کے باعث اقتصادی و معیشتی حالات مزید خراب ہوتے ہیں اور اسکے نتیجے میں دہشتگرد گروہوں کو اپنے مقاصد کے حصول کے لئے بچوں سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا موقع مل جاتا ہے اور بچے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیم اور طبی خدمات سے بھی محروم ہوجاتے ہیں، ان باتوں کے باوجود اینٹونیو گوترش نے اپنی رپورٹ میں ان مسائل کا ذکر نہیں کیا۔