Oct ۲۶, ۲۰۲۱ ۱۹:۴۷ Asia/Tehran
  • افغانستان کے سلسلے میں پڑوسی ممالک کے اجلاس سے قبل ایران و پاکستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات

ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کی ضرورت پر ایک بار پھر زور دیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی منگل کو افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لئے ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ تہران پہنچے۔

انہوں نے تہران پہنچتے ہی اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی۔ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ امیر عبداللہیان سے ملاقات میں باہمی مسائل، مشترکہ سرحدی امور اور افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان اور  پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات و گفتگو کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر خارجہ ایران نے کہا کہ افغانستان میں تمام اقوام اور نسلوں کی شرکت سے وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل ایک اہم ترین سیاسی طریقہ کار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات سے افغانستان کو باہر نکالنے میں مدد کے لئے سرحدی تجارت کے لئے ایران کی تمام سرحدی گذرگاہیں کھلی ہوئی ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سردیوں کا موسم آنے والا ہے اور اس وقت ہم افغانستان کی جتنا بھی اقتصادی اور معاشی مدد کریں گے اور اس ملک تک دیگر ممالک کی انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کو آسان بنائیں گے، اتنا ہی پڑوسی ممالک کی سرحدوں کی جانب پناہ گزینوں کی آمد کا سلسلہ کم ہوگا۔

امیر عبد اللہیان کا کہنا تھا کہ ہم نے دوست اور برادر ملک پاکستان کے ساتھ طے کیا ہے کہ بدھ کو تہران میں افغانستان کے پڑوسی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس، افغان عوام، عالمی برادری اور افغانستان کی عبوری و عارضی حکومت کے لئےایک متحدہ پیغام کا حامل ہو۔

اس مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کہا کہ افغانستان کے عوام امن و سکون کے حقدار ہیں اور انھوں نے کافی تکلیف اٹھائی ہے اور چالیس برسوں سے پریشانیاں برداشت کر رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ افغانستان کو مشکل اور حساس حالات کا سامنا ہے، کہا کہ اگر صحیح قدم اٹھایا جائے تو اس ملک میں امن و استحکام قائم کیا جا سکتا ہے اور یہ استحکام علاقے کی پیشرفت کے لئے مفید ہے۔

ٹیگس