مذاکرات میں اہم رکاوٹ امریکہ کی دوغلی پالیسی ہے : ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مذاکرات میں اہم رکاوٹ امریکہ کی دوغلی پالیسی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللهیان نے اپنے سوئٹزر لینڈ کے ہم منصب ایگنازیو کیسس(Ignazio Cassis ) سے ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے سے متعلق آئندہ ہفتے سے ویانا میں شروع ہونے والے مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک اچھے سمجھوتے کے حصول میں سنجیدہ ہے تاہم مذاکرات میں اہم رکاوٹ امریکہ کی دوغلی پالیسی ہے۔
حسین امیرعبداللهیان نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں کہا کہ ایک جانب امریکہ مذاکرات کے حوالے سے اپنی دلچسپی کا اظہار کر رہا ہے اور دوسری جانب اس نے گزشتہ ہفتے ایران کی کئی اہم شخصیات اور کمپنیوں پر پابندی عائد کی جو امریکہ کی دوغلی پالیسی کی واضح مثال ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں یمن کے بحران کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران، یمن کے خلاف جاری محاصرے اور جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے۔
سوئٹزر لینڈ کے وزیر خارجہ نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں افغانستان میں ایک وسیع البنیاد قومی حکومت کی تشکیل سے متعلق ایران کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے افغانستان کے بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے اور افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر ایران کی قدردانی کی۔