ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کیلئے ویانا مذاکرات
ایٹمی معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں ہونے والے اتفاق رائے کی بنیاد پر امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ ایک بار پھر فعال ہوگیا ہے۔
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی مذاکرات کار علی باقری کنی اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ انریکہ مورا کے درمیان ملاقات اور گفتگو ہوئی۔
اس ملاقات میں گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات کا جائزہ اور آئندہ دنوں میں مذاکرات جاری رکھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف انریکہ مورا نے ، پانچ ماہ کے وقفے کےبعد ہونے والے ویانا مذاکرات کو مثبت قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایران پابندیوں کے خاتمے کے لیے پرعزم دکھائی دے رہا ہے۔
اس سے قبل ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے کہا تھا کہ ایران حسن نیت اور سنجیدگی کے ساتھ ویانا مذاکرات میں حاضر ہوا ہے اور ایران امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے بغیر امریکہ سے مذاکرات نہیں کرے گا۔ ایران نے قابل قبول معاہدے تک پہنچنے کے لئے امریکہ سے ٹھوس ضمانت کا مطالبہ بھی کیا ہے، کیونکہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے یکطرفہ طور پر خارج ہوکر ثابت کردیا کہ وہ قابل اعتماد نہیں ہے۔
چارجمع ایک گروپ ، یورپی یونین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی سفارت کاروں نے پیر کی شام ہونے والے مذاکرات میں تہران کی اس تجویز سے اتفاق کیا تھا کہ امریکہ کی ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے سے متعلق معاملات کو سب سے پہلے حل کیا جائے۔
اس رپورٹ کے مطابق پابندیوں کے خاتمے کے لیے جاری ورکنگ گروپ کا اجلاس جب تک ضرورت ہوگی جاری رہے گا اور اس کے ارکان ویانا میں موجود رہیں گے۔