ایران کی تین یورپی ملکوں کو نصیحت، گھسے پٹے دعوے کے بجائے مذاکرات میں سنجیدگی دکھائیں
اسلامی جمہوریہ ایران نے گروپ 4+1 میں شامل تین یورپی ملکوں کو مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے مذاکرات کے اس دور میں وفود کی واپسی کا وقت طے کرنے کے سلسلے میں گروپ چارجمع ایک کے تینوں یورپی ملکوں کے سفارتکاروں کے پروپیگنڈوں اور ان کے سچائی سے پرے بیانات کے بارے میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیا۔
سعید خطیب زادہ نے کہا کہ مذاکرات میں وقفے کے لئے ایران کی درخواست کے سلسلے میں مغربی فریق کے دعووں کے برخلاف خود اس ملک اور گروپ چار جمع ایک کے دیگرفریقوں کو پوری طرح پتہ ہے کہ یہ متفقہ نظام الاوقات سب کا فیصلہ ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ یورپی فریقوں کی کرسمس کی تعطیلات کو مدنظررکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ یہ پہلی بار نہیں ہے جب مغربی فریق حقائق کو توڑمروڑ کر پیش کررہا ہے اور غلط اطلاعات کا سہارا لے رہا ہے۔انھوں نے زور دے کرکہا کہ شاید یہ تینوں ممالک، ان جھوٹے دعووں کے ذریعے اس سے پہلے کے مذاکرات کے دوران وقت سے پہلے ہی اپنے دارالحکومتوں میں واپسی کے لئے کی جانے والی اپنی درخواستوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان ممالک کو چاہئے کہ وہ کچے دھاگوں جیسا کمزوراور لاحاصل کھیل کھیلنے اور دوسرے فریق کو قصوروار ٹھہرانے کے بجائے مذاکرات میں پیشرفت کے لئے سنجیدگی اور عزم کا مظاہرہ کریں.
درایں اثنا ایرانی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان محمود عباس زادہ مشکینی نے زور دے کرکہا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے کے لئے کسی بھی سمجھوتے کا انحصار ایران کے خلاف امریکہ کی غیرقانونی پابندیوں کے خاتمے پر ہے۔