شہید حسن ایرلو کو خراج عقیدت
یمن کی قومی حکومت کے وزیرخارجہ نے زور دے کر کہا ہے کہ یمن میں ایران کے سفیر حسن ایرلو نے شجاعت و شہامت کی تاریخ رقم کی ہے ۔
یمن کی مرکزی حکومت کے وزیرخارجہ ہشام شرف عبداللہ نے صنعا میں ایران پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جس وقت کوئی بھی ہمارا ساتھ نہیں دے رہا تھا اور پوری دنیا صرف تماشا دیکھ رہی تھی ایران کے سفیر حسن ایرلو یمن پہنچے اور کسی کو پتہ نہیں چلا کہ وہ کس طرح ہمارے ملک میں داخل ہوئے۔
ہشام شرف نے کہا کہ کسی کو بھی حسن ایرلو کے یمن میں موجود ہونے کی توقع نہیں تھی اور ان کا داخلہ جارح سعودی اتحاد کے میڈیا کے لئے ایک میزائل دھماکے کی مانند تھا ۔ یمن کے وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یمن میں ایرانی سفیر کی موجودگی جارح ملکوں کے مقابلے میں یمن کی تقویت کا باعث بنی کہا کہ یمن میں حسن لو کا کام صرف سفارتکاری تک محدود نہیں تھا بلکہ وہ اسپتالوں کا دورہ کرتے تھے ، یمنیوں کے مختلف پروگراموں میں شرکت کرتے تھے اورکہا کرتے تھے کہ ملت ایران آپ کے ساتھ ہے -
یمن میں ایران کے سفیر شہید حسن ایر لو کو صدر ابراہیم رئیسی سمیت ایران کے اہم سیاسی اور فوجی شخصیات نے بھی خراج عقیدت پیش کیا ہے -
شہید حسن ایرلو کو بدھ کے روز تہران میں سپرد خاک کردیا گیا۔ یمن میں ایران کے سفیر شہید حسن ایرلو جو مسلط کردہ جنگ میں صدام کے کیمیاوی حملوں کا نشانہ بنے تھے، یمن میں کورونا میں مبتلاء ہوگئے اور بعض ممالک کی جانب سے ان کی منتقلی کے بارے میں تاخیر سے تعاون کی بنا پر نامناسب حالات میں وطن واپس لوٹے اور ہر طرح کی میڈیکل خدمات کے باوجود درجہ شہادت پر فائز ہوگئے ۔