Jan ۰۳, ۲۰۲۲ ۰۷:۴۷ Asia/Tehran
  • کروڑوں دلوں کی دھڑکن اور مرد میداں، شہید سلیمانی و شہید ابو مہدی کی دوسری برسی آج

آج دنیا بھر میں سردارانِ اسلام، محاذ استقامت کے مایہ ناز کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی، انکے جگری ساتھیوں اور عراق کی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر شہید ابو مہدی المہندس کی دوسری برسی منائی جا رہی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران، عراق، شام، لبنان، فلسطین، یمن، ترکی، افغانستان، ہندوستان اور پاکستان کے علاوہ یورپی، مغربی اور افریقی ممالک میں بھی سرداران محاذ استقامت، ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی عوامی رضاکار فورس کے کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے یوم شہادت پر مجالس عزا اور مختلف مذہبی و ثقافتی پروگراموں کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور لوگ مختلف انداز میں دنیا کو داعش سمیت مختلف امریکی، صیہونی اور تکفیری سازشوں سے نجات دلانے والے سورماؤں کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

ایران کے مختلف شہروں اور قریوں میں گزشتہ سب بھی برسی کے مختلف پروگرام منعقد ہوئے، جبکہ ایران کے دارالحکومت تہران میں آج برسی کا مرکزی پروگرام امام خمینی عیدگاہ میں منعقد ہوگا جہاں صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی اور دوسرے اعلی حکام خطاب کریں گے۔ اسکے علاوہ پورے ملک میں شہر بشہر، قریہ بقریہ شہدائے محاذ استقامت کو یاد کیا جا رہا ہے اور پورے ملک کی فضا سوگوار نظر آ رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ دنیا بالخصوص خطے میں عالمی سامراج مخصوصا امریکہ و اسرائیل کی سازشوں کے مقابلے میں ایک آہنی دیوار تصور کئے جانے والے جنرل قاسم سلیمانی فوجی میدانوں کے فاتح ہونے کے ساتھ ساتھ  ملکی اور عالمی سطح پر بھی ایک خاص محبوبیت کے مالک تھے اور لوگ انکی شخصیت میں موجود اخلاقی و انسانی خصوصیات کی بنا پر ان سے خاص عقیدت رکھتے تھے اور عمر کی ہر سطح کے لوگ انہیں ایک نمونہ عمل کے طور پر دیکھا کرتے تھے۔

یہ بھی دیکھیئے: حیوانات پر بھی مہربان تھے شہید قاسم/ فرنٹ لائن پر جانے کے لئے جنرل سلیمانی کا اشتیاق

ان کی یہ محبوبیت اس قدر تھی کہ ان کے دشمن بھی انہیں ایک محترم اور باکمال انسان کے طور پر پہچانتے تھے اور حتیٰ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے انہیں قابل احترام دشمن کا خطاب دیا تھا۔

خیال رہے کہ عسکری میدان کے علاوہ کروڑوں دلوں کے فاتح جنرل سلیمانی کو امریکی دہشتگردوں نے تین جنوری دوہزار بیس میں اپنے سابق صدر ٹرمپ کے براہ راست حکم سے اُس وقت شہید کر دیا تھا جب وہ عراقی حکومت کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچنے تھے، آپ کے ساتھ عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس اور چند ساتھی بھی شہید ہو گئے تھے۔

ٹیگس