Jan ۱۹, ۲۰۲۲ ۰۶:۱۱ Asia/Tehran
  • صدرِ ایران کا دورۂ روس، دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نیا باب اور نئے کامیاب تجربات کا پیش خیمہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے صدر ایران کے دورۂ روس کو تعلقات میں ایک نیا باب جبکہ قومی سلامتی کے سکریٹری نے اُسے نئے کامیاب تجربات کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔

حسین امیر عبد اللہیان نے صدرِ ایران سید ابراہیم رئیسی کے دورہ ماسکو سے قبل نور نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ایران بنیادی طور پر اس بات کا قائل ہے کہ علاقے کی سکیورٹی خود علاقائی ممالک کے ذریعے فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ نیک ہمسایگی، انکے ساتھ گفتگو اور اعتماد کی بحالی اسلامی جمہوریہ ایران کی ایک اٹل پالیسی رہی ہے اور اس کا ماننا ہے کہ علاقے میں پائدار امن و سلامتی آپسی تعاون اور مشارکت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

وزیر خارجہ ایران کا کہنا تھا کہ تہران اور ماسکو کے تعلقات میں بہت سے اسٹریٹیجک موضوعات پائے جاتے ہیں اور ہم پوتین والے روس کو سابق سوویت یونین والے روس سے مختلف سمجھتے ہیں۔

دوسری جانب ایران کی قومی سلامتی کے سکریٹری علی شمخانی نے صدرِ ایران کے دورہ روس کو نئے کامیاب تجربات کا پیش خیمہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ خطے اور بین الاقوامی سطح کے اہم موضوعات میں روس کے ساتھ ایران کی شراکت کی وجہہ سے امریکہ کی یکطرفہ پالیسی رو بزوال ہو گئی ہے۔

علی شمخانی نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین طویل مدتی اقتصادی تعاون نئے کامیاب تجربوں کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتین کی دعوت پر آج ماسکو کا سفر کر رہے ہیں جہاں وہ اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کے علاوہ روس کی قومی پارلیمنٹ دوما کے اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔

صدرِ ایران کے وفد میں وزیر خارجہ، وزیر پٹرولیئم اور وزیر اقتصاد سمیر متعدد اعلیٰ عہدے دار بھی شامل ہیں۔

ٹیگس