Jan ۲۱, ۲۰۲۲ ۰۹:۴۵ Asia/Tehran
  • ویانا میں علی باقری اور انریکہ مورا کی ملاقات

ویانا میں ایران کے اعلی مذاکرات کار اور یورپی یونین کے رابطہ کار کے مابین ملاقات اور گفتگو ہوئی۔

ایسنا کی رپورٹ کے مطابق ویانا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی مذاکرات کار علی باقری کنی اور یورپی یونین کے نمائندے انریکہ مورا نے کوبرگ ہوٹل میں جوہری معاہدے سے متعلق گفتگو کی۔

ویانا میں کل صبح بھی ماہرین کی سطح پر مذاکرات کا سلسلہ جاری رہا ۔ گذشتہ روز بھی ایران کے اعلی مذاکرات کار علی باقری اور گروپ 1+4 کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔

اعلان کردہ شیڈول کے مطابق، علی باقری آج بھی اپنی مشاورتوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور مذاکراتی وفود کے کچھ دیگر سربراہان سے ملاقات کریں گے۔

فارس نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ویانا میں امریکی پابندیوں کے خاتمے کی غرض سے، ایران اور چار جمع ایک گروپ کے درمیان مذاکرات کا آٹھواں دور جاری ہے اور بدھ کی شب ایران روس اور چین کے اعلی مذاکرات کاروں کا سہ فریقی اجلاس بھی منعقد ہوا۔

منگل کی صبح ویانا میں ایران، یورپی یونین اور تین یورپی ملکوں کے ماہرین کا اجلاس ہوا اور شام کو ہونے والے اجلاس میں، ایران اور تین یورپی ملکوں کے اعلی مذاکرات کاروں نے شرکت کی جبکہ یورپی یونین کے نمائندے نے بھی اس اجلاس میں حصہ لیا۔

منگل کی شام ہونے والا اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا  اور کہا جارہا ہے کہ اس میں مسودے کے متن اور بعض دوسرے معاملات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسی دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ویانا میں ایران اور چار جمع ایک گروپ کے درمیان جاری مذاکرات میں پیشرفت کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔ وہ نئے سال کی پہلی پریس کانفرنس میں ایک صحافی کے اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ ایران کے ساتھ جاری ایٹمی مذاکرات کے بارے میں آپ کی رائے کیا ہے اور کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اس میں پیشرفت کا امکان پایا جاتا ہے ، یا پھر مذاکرات چھوڑنے کا وقت آگیا ہے؟صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ یہ وقت مذاکرات چھوڑنے اور پیچھے ہٹنے کا نہیں۔ مذاکرات میں پیشرفت ہورہی ہے۔

بائیڈن سے پہلے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے دوبارہ نہ نکلنے کی ضمانت ایران کا ایک مطالبہ ہے۔ قبل ازیں پوڈ سیف دی ورلڈ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ، ایٹمی معاہدے سے نکلنے کا فیصلہ، ہماری سیاسی تاریخ کا بدترین فیصلہ تھا۔

واضح رہے کہ ویانا میں پابندیاں ہٹانے پر بات چیت کا آٹھواں دور جاری ہے ۔

ٹیگس