ویانا مذاکرات میں ایران مغربی ملکوں کے جواب کا منتطر ہے: ترجمان وزارت خارجہ
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہرا ن ویانا مذاکرات میں مغربی ملکوں کے جواب کا منتظر ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز ہفتے وار پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ویانا میں باقی بچے مسائل پر گفتگو کا سلسلہ جاری ہے اور امریکہ و تینوں یورپی ملکوں کا عزم جتنا بڑھے گا اتنا ہی سمجھوتے کے حصول کا راستہ مختصر ہو جائے گا۔
انھوں نے رواں ایرانی سال اور فروری کے اختتام سے پہلے پہلے سمجھوتہ طے پاجانے کے بارے میں ایک نامہ نگار کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر امریکہ اور تینوں یورپی ملکوں فرانس برطانیہ اور جرمنی نے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں ایران کی پہل کا درست جواب دیا اور ایرانی قوم کے حقوق اور ایران کے منطقی مطالبات کو درک کیا تو فروری ماہ کے اختتام کا بھی انتظار لازمی نہیں اور مختصر ترین مدت میں سمجھوتہ طے پا سکتا ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ سمجھوتہ امریکہ اور یورپی ملکوں کے عزم و ارادے پر ٹکا ہوا ہے اور ان کا عزم جتنا بڑھے گا سمجھتے کے حصول کا اتنا ہی امکان قوی ہوتا چلا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے نامہ نگار کے اس سوال کے جواب میں کہ ایران کس قسم کی ضمانت چاہتا ہے کہا کہ امریکہ ناقابل اعتبار ملک ہے اور اس سے عملی صمانت حاصل کئے جانے کی ضرورت ہے کہ وہ دوبارہ بین الاقوامی سمجھوتوں اور قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔
ترجمان وزارت خارجہ نے اسی طرح یوکرین کی صورت حال اور اس ملک میں مقیم ایرانیوں کے لئے عمل میں لائے گئے اقدامات کے بارے میں کہا کہ ایران کو یوکرین اور روس کے تعلقات میں جاری کشیدگی پر گہری تشویش ہے اور وہ اس مسئلے پر گہری نظر بھی رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے حامل ملک کی حیثیت سے ایران، دونوں کو مسائل کو سیاسی اور پرامن طور پر حل کرنے کی ترغیب دلا رہا ہے۔
انھوں نے یوکرین میں مقیم ایرانیوں کے بارے میں بھی کہا کہ کیف میں ایران کے سفارت خانے نے ضروری اعلانات کر دیئے ہیں اور وہ ایرانی شہریوں کے ساتھ رابطے میں بھی ہے اور ایران کا سفارت خانہ صورت حال پر پوری نظر رکھے ہوئے ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران ریاض مذاکرات کے پانچویں دور کے بارے میں بھی کہا کہ ابھی کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی ہے تاہم ایران مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لئے مکمل آمادہ ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے قتل کیس کے بارے میں ایران اور عراق کے درمیان عدلیہ کی سطح پر مذاکرات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایران کے وزیر خارجہ کی سنجیدہ کوششیں مسلسل جاری ہیں اور اس معاملے پر دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سعید خطیب زادہ نے مزید کہا کہ ایران کو یمن میں بے گناہوں کے قتل عام پر تشویش ہے جبکہ گذشتہ سات برسوں سے یمن کو وحشیانہ جارحیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ساتھ ہی یمنی عوام کو ہر طرح کے حقوق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، اس ملک کا مکمل محاصرہ جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن کی مسلح افواج نے جوابی اور دفاعی کارروائی کے لئے مقامی سطح پر ہتھیار تیار کئے ہیں۔ انہوں نے دوٹوک لفظوں میں کہا کہ وہ ممالک یمنی عوام کے ہرگز خیرخواہ نہیں ہو سکتے جنھوں نے یمنی عوام کا خون بہانے کے لئے جارح ملکوں کو جدید ترین ہتھیار فراہم کئے ہیں۔