Mar ۲۹, ۲۰۲۲ ۱۶:۰۲ Asia/Tehran
  • ایران کی جانب سے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے اقدام کا خیر مقدم

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یکطرفہ جنگ بندی کے نفاذ کے سلسلے میں یمن کی اعلی سیاسی کونسل کی جدت عمل کا خیر مقدم کیا ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے سعودی عرب کے خلاف ہر مورچے پر یکطرفہ طور پر تین روز کے لئے جنگ بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اگر یمنی حدود سے اپنے تمام فوجیوں کو واپس بلاتا ہے اور یمنی عوام کا محاصرہ ختم کرتا ہے تو یمن کی جانب سے مستقل جنگ بندی کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ صنعا نے نیک نیتی کے ساتھ جس منصوبے کا اعلان کیا ہے وہ یمن کی جنگ اور یمنی عوام کے محاصرے کے خاتمے کے لئے اس کے ٹھوس عزم و ارادے کے ساتھ قیام امن سے متعلق ایک اہم پیغام ہے جو جنگ کا خاتمہ کرنے کے لئے بہترین راہ ہموار کرسکتا ہے۔

سعید خطیب زادہ نے کہا کہ امید کی جاتی ہے کہ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر انسانی مسائل کو فوقیت دیتے ہوئے، قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ یمن کی جنگ کے خاتمے اور اس ملک میں قومی آشتی کے عمل کا مشاہدہ کیا جائے گا۔

دریں اثنا المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن کے صوبے الحدیدہ میں ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔ جارح اتحاد نے ایک دن میں ایک سو پندرہ مرتبہ حملے کئے۔

یمن کے خلاف سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کے نتیجے میں اب تک لاکھوں یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ چالیس لاکھ سے زیادہ بے گھر اور در بدر ہوچکے ہیں۔

سعودی عرب کی جارحیت کے نتیجے میں یمن کے پچاسی فیصد سے زیادہ بنیادی ڈھانچے تباہ و برباد ہوچکے ہیں اور اس ملک کو غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یمنی عوام کے خلاف جنگ و جارحیت کے گذشتہ سات برسوں کے دوران سعودی اتحاد کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

ٹیگس